جامعہ اردو کا کارنامہ کمزور بصارت کے حامل افراد کیلیے موبائل سافٹ ویئر تخلیق

سوفٹ ویئر محققین ڈاکٹر کامران، عبید خان اور سلیم نے تخلیق کیا،اسمارٹ فون اپلیکیشن رات کے نابینا پن میں مبتلا افراد۔۔۔

کمزور بصارت کے افراد درست سمت کا تعین کرسکیں گے،تحقیق سے سیکیورٹی ادارے اور قدرتی آفات میں فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، کامران احسن فوٹو: فائل

KARACHI:
وفاقی اردویونیورسٹی کے محققین نے رات کے وقت کمزور بینائی کے حامل افراد کی بہتر بصارت کیلیے موبائل سوفٹ ویئر تخلیق کرلیا۔

یہ سوفٹ ویئر اردو یونیورسٹی کے محققین ڈاکٹر کامران احسن، عبید خان اور محمد سلیم نے تخلیق کیا ہے جس کے استعمال سے رات کے نابینا پن کے شکار لوگوں کے مسائل کو بے حد کم کیا جاسکتا ہے محققین کے مطابق ''اسمارٹ فونز اپلیکیشن'' رات کے اوقات میں نابینا پن میں مبتلا افراد کے لیے مددگار ہے ایسے افراد جنھیں رات کے وقت سفر میں مشکلات پیش آتی ہیں، مذکورہ اپلیکیشن کو موبائل کے ذریعے استعمال کرکے اپنی درست سمت کا تعین کرسکتے ہیں۔




محققین کے مطابق اس اپلیکیشن کی مدد سے رات کے اندھے پن کا شکار افراد باآسانی رات کے وقت گھر سے باہر ہوٹل، لائبریری اور دیگر مقامات پر جاسکتے اور محفوظ طریقے سے واپس گھر آسکتے ہیں اس اپلیکیشن کو جی پی آر ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے استعمال کرنے والے صارف کو ٹریک کیا جاسکے گا۔

یہ اپلیکیشن خودکار نظام سے طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے اوقات سے نابینا افراد کے اسمارٹ فون کو اپ ڈیٹ کرے گی،اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں تقریباً 5.2 ملین رات کے نابینا پن کا شکار ہیں یہ افراد اس طرح کی اپلیکیشن سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جبکہ ایک اور تحقیق کے مطابق تقریباً 10 فیصد خواتین دوران حمل رات کے نابینا پن کا شکار ہوجاتی ہیں محقق ڈاکٹر کامران احسن کے مطابق مذکورہ تحقیق بین الاقوامی جرنل میں شائع کیے جانے کے بعد تحقیقی حلقوں میں اس کی افادیت پر نئی بحث شروع ہوگئی ہے کہ کس طرح اس تحقیق سے عام انسان کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی ادارے اور قدرتی آفات کے دوران متعلقہ ادارے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
Load Next Story