ناکامی پر قوم کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں محسن خان
آسٹریلوی کرکٹرز نے ثابت کردیا کہ وہ پروفیشنل کھلاڑی ہیں،سابق چیف سلیکٹر محسن خان
ISLAMABAD:
سابق چیف سلیکٹر محسن خان نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے میں پاکستان ٹیم کی شکست پر کہا کہ قوم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، قومی ٹیم کی کوچنگ دنیا کا ماہر اور کوالیفائیڈ کوچ کررہا ہے۔ سابق بیٹسمین نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرے دور میں جس ٹیم کی تشکیل ہوئی تھی وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے، اگرچہ میچ میں پاکستان ٹیم نے اچھا فائٹ کیا تاہم وہ آسٹریلیا کی پلاننگ کا مقابلہ نہیں کرسکی۔ ایک سوال پر محسن خان نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ایک میچ ہارجانے پر قوم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں موجود کوچ ڈیو واٹمورکو 2 سال میں ٹیم کو مضبوط بنانے کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے پاس دنیا کا ماہر اورسب سے زیادہ کوالیفائیڈکوچ ہے۔ پی سی بی کے حکام نے مشیروں کے مشورے پر واٹمورکی تقرری کی ہے، انکی تقرری دو سال کے لیے کی گئی ہے جب تک ایک اچھی ٹیم بن جائیگی۔
انھوں نے کہا کہ آسٹریلوی کرکٹرز نے ثابت کردیا کہ وہ پروفیشنل کھلاڑی ہیں، یو اے ای کی سخت گرمی اور ناموافق کنڈیشنز کو خاطر میں لائے بغیر انھوں نے اچھی بولنگ اور بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ اسٹارک کی تباہ کن بولنگ کے آگے ہمارے مستند بیٹسمین ٹھہر نہیں سکے جبکہ مائیکل کلارک نے پاکستان کی اسپن بولنگ کا ڈٹ کر مقابلے کرتے ہوئے شاندار اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
سابق چیف سلیکٹر محسن خان نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے میں پاکستان ٹیم کی شکست پر کہا کہ قوم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، قومی ٹیم کی کوچنگ دنیا کا ماہر اور کوالیفائیڈ کوچ کررہا ہے۔ سابق بیٹسمین نے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرے دور میں جس ٹیم کی تشکیل ہوئی تھی وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے، اگرچہ میچ میں پاکستان ٹیم نے اچھا فائٹ کیا تاہم وہ آسٹریلیا کی پلاننگ کا مقابلہ نہیں کرسکی۔ ایک سوال پر محسن خان نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ایک میچ ہارجانے پر قوم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں موجود کوچ ڈیو واٹمورکو 2 سال میں ٹیم کو مضبوط بنانے کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے پاس دنیا کا ماہر اورسب سے زیادہ کوالیفائیڈکوچ ہے۔ پی سی بی کے حکام نے مشیروں کے مشورے پر واٹمورکی تقرری کی ہے، انکی تقرری دو سال کے لیے کی گئی ہے جب تک ایک اچھی ٹیم بن جائیگی۔
انھوں نے کہا کہ آسٹریلوی کرکٹرز نے ثابت کردیا کہ وہ پروفیشنل کھلاڑی ہیں، یو اے ای کی سخت گرمی اور ناموافق کنڈیشنز کو خاطر میں لائے بغیر انھوں نے اچھی بولنگ اور بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ اسٹارک کی تباہ کن بولنگ کے آگے ہمارے مستند بیٹسمین ٹھہر نہیں سکے جبکہ مائیکل کلارک نے پاکستان کی اسپن بولنگ کا ڈٹ کر مقابلے کرتے ہوئے شاندار اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔