نجکاری کمیشن اورآئی ایف سی میں ایم اویوپردستخط
آئی ایف سی نجکاری سے قبل اداروں کی مالیت کے تعین کیلیے مفت خدمات دے گی
پرائیویٹائز کیے جانے والے قومی اداروں کی مالیت کے تعین کے لیے نجکاری کمیشن اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی)کے مابین مفاہمتی یادداشت (ایم اویو) پر دستخط ہو گئے، یادداشت پر نجکاری کمیشن کے وفاقی وزیر غوث بخش مہر اور آئی ایف سی کے چیف رہری زینٹیٹو برائے پاکستان ندیم صدیقی نے دستخط کیے۔ بدھ کو نجکاری کمیشن میں منعقد ہونے والی تقریب کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر غوث بخش مہر نے کہا کہ قومی اداروں کی مالیت کا تعین بین الاقوامی معیار کے مطابق کیا جائے گا تاکہ زیادہ آمدنی اکٹھی کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایف سی اپنی خدمات مفت فراہم کرے گی، ابتدائی طور پر 2سال کے لیے معاہدہ کیا گیا ہے جو قابل تجدید ہے اور اس میں مزید اضافہ کیا جاسکے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس معاہدے کی خاص بات یہ ہے کہ اس حوالے سے حکومت پاکستان کو کوئی ادائیگی نہیں کرنی پڑے گی اور بین الاقوامی ماہرین نجکاری کے لیے پیش کیے جانیوالے اداروں کی مالیت کا تعین کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کام شروع کردیا گیا ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کے لیے تمام ہوم ورک مکمل کرلیا گیا ہے لیکن بین الاقوامی و مقامی سطح پر فی شیئر مناسب قیمت نہ ملنے کی وجہ سے معاملہ موخر کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایف سی اپنی خدمات مفت فراہم کرے گی، ابتدائی طور پر 2سال کے لیے معاہدہ کیا گیا ہے جو قابل تجدید ہے اور اس میں مزید اضافہ کیا جاسکے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس معاہدے کی خاص بات یہ ہے کہ اس حوالے سے حکومت پاکستان کو کوئی ادائیگی نہیں کرنی پڑے گی اور بین الاقوامی ماہرین نجکاری کے لیے پیش کیے جانیوالے اداروں کی مالیت کا تعین کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کام شروع کردیا گیا ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کے لیے تمام ہوم ورک مکمل کرلیا گیا ہے لیکن بین الاقوامی و مقامی سطح پر فی شیئر مناسب قیمت نہ ملنے کی وجہ سے معاملہ موخر کردیا گیا ہے۔