اسلام آباد میں سندھ کی حالت ابتر ملازمین کی تنخواہیں بند
ارکان اسمبلی کو سندھ ہاؤس کے بجائے ہوٹلز میں ٹھہرایا جانے لگا، سندھ ہاؤس کے نلکے اوردروازوں کی کنڈیاں تک ٹوٹی ہوئی ہیں
اسلام آباد میں واقع سندھ ہاؤس غیر محفوظ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ارکان اسمبلی کو سندھ ہاؤس کے بجائے ہوٹلز میں ٹھہرایا جانے لگا۔
سندھ ہاؤس مری کے ملازمین تنخواہ کے بجائے لوگوں سے ملنے والی ٹپ پر گزارہ کر رہے ہیں، اس بات کا انکشاف سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ہوا جس کی صدارت چیئرمین غلام قادرچانڈیو کر رہے تھے۔
گزشتہ روز اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نے بتایا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد کے واش رومز کے نلکے اور دروازوں کی کنڈیاں تک ٹوٹی ہوئی ہیں، غلام قادر چانڈیو نے انکشاف کیا کہ سندھ حکومت کی ملکیت سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ارکان اسمبلی کو عارضی رہائش کیلیے کمرے نہیں ملتے اور کہا جاتا ہے کہ آپ ہوٹل میں جا کر ٹھہر جائیں، چیئرمین نے استفسار کیا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد میں رہتا کون ہے۔
سیکریٹری محکمہ ورکس اینڈ سروسز منصور عباس نے تسلیم کیا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد کی حالت ابتر ہے وہاں لانڈری کی سہولت ہے نہ باورچی کا معقول انتظام ہے جبکہ سندھ ہاؤس میں مرمت کے بھی کئی کام زیر التوا ہیں، انھوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد اور سندھ ہاؤس مری میں کئی سالوں سے تعمیر و مرمت کے کام نہیں ہوئے۔
محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے حکام نے انکشاف کیا کہ سندھ ہاؤس مری میں کام کرنے والے ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ہوگیا ہے اور قواعد کی وجہ سے کنٹریکٹ ملازمین بھرتی کیے نہ مستقل کوئی ملازم سندھ ہاؤس مری میں موجود ہے جبکہ جو ملازمین سندھ ہاؤس مری میں کام کر رہے ہیں ان کا گزر بسر وہاں آنے والے افراد کی جانب سے ملنے والی ٹپ پر ہو رہا ہے۔
سیکریٹری محکمہ ورکس اینڈ سروسز منصور عباس نے اعتراف کیا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد کی صورت حال ناگفتہ بہ ہے جبکہ سندھ ہاؤس مری میں کام کرنے والے ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ہونے پر ان کی تنخواہیں بند کر دی گئیں۔
سندھ ہاؤس مری کے ملازمین تنخواہ کے بجائے لوگوں سے ملنے والی ٹپ پر گزارہ کر رہے ہیں، اس بات کا انکشاف سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ہوا جس کی صدارت چیئرمین غلام قادرچانڈیو کر رہے تھے۔
گزشتہ روز اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نے بتایا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد کے واش رومز کے نلکے اور دروازوں کی کنڈیاں تک ٹوٹی ہوئی ہیں، غلام قادر چانڈیو نے انکشاف کیا کہ سندھ حکومت کی ملکیت سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ارکان اسمبلی کو عارضی رہائش کیلیے کمرے نہیں ملتے اور کہا جاتا ہے کہ آپ ہوٹل میں جا کر ٹھہر جائیں، چیئرمین نے استفسار کیا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد میں رہتا کون ہے۔
سیکریٹری محکمہ ورکس اینڈ سروسز منصور عباس نے تسلیم کیا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد کی حالت ابتر ہے وہاں لانڈری کی سہولت ہے نہ باورچی کا معقول انتظام ہے جبکہ سندھ ہاؤس میں مرمت کے بھی کئی کام زیر التوا ہیں، انھوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد اور سندھ ہاؤس مری میں کئی سالوں سے تعمیر و مرمت کے کام نہیں ہوئے۔
محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے حکام نے انکشاف کیا کہ سندھ ہاؤس مری میں کام کرنے والے ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ہوگیا ہے اور قواعد کی وجہ سے کنٹریکٹ ملازمین بھرتی کیے نہ مستقل کوئی ملازم سندھ ہاؤس مری میں موجود ہے جبکہ جو ملازمین سندھ ہاؤس مری میں کام کر رہے ہیں ان کا گزر بسر وہاں آنے والے افراد کی جانب سے ملنے والی ٹپ پر ہو رہا ہے۔