شام کے خلاف فوجی کارروائی کا آپشن کھلا رہنا چاہئے نیٹوسیکریٹری جنرل
شام اگر اپنے کیمائی ہتھیار مکمل تلف نہیں کرتا تو عالمی برادری کی جانب سے اس کے خلاف بھرپورکارروائی ہونی چاہئے، راسموسن
لاہور:
نیٹو کے سیکریٹری جنرل اینڈرس فوگ راسموسن نے کہا ہے کہ شام کی جانب سے کیے جانے والے کیمائی ہتھیار ختم کرنے کا وعدہ پورا کرانے کے لیے فوجی کارروائی کا آپشن کھلا رہنا چاہیے۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے راسموسن نے کہا کہ شام کے کیمائی ہتھیار تلف کرنے کے حوالے سے روس اور امریکا کے درمیان ہونے والا معاہدہ خوش آئند ہے، مجھے امید ہے کے شام اپنا وعدہ پورا کرے گا تاہم اگر ایسا نہیں ہوتا تو عالمی برادری کی جانب سے اس کے خلاف ضرور کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ فوجی کارروائی کی دھمکی کی وجہ سے ہی مسئلے کے حل کے سفارتی راستے کھلے اس لیے مسئلے کے حل کے کامیاب سیاسی اور سفارتی حل کے لیے فوجی کارروائی کا آپشن بھی کھلا رکھنا ضروری ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کیمائی ہتھیاروں کا استعمال ایک بین الاقوامی جرم ہے اور جس نے بھی ان کا استعمال کیا اسے سزا ضرور ملنی چاہیے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل اینڈرس فوگ راسموسن نے کہا ہے کہ شام کی جانب سے کیے جانے والے کیمائی ہتھیار ختم کرنے کا وعدہ پورا کرانے کے لیے فوجی کارروائی کا آپشن کھلا رہنا چاہیے۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے راسموسن نے کہا کہ شام کے کیمائی ہتھیار تلف کرنے کے حوالے سے روس اور امریکا کے درمیان ہونے والا معاہدہ خوش آئند ہے، مجھے امید ہے کے شام اپنا وعدہ پورا کرے گا تاہم اگر ایسا نہیں ہوتا تو عالمی برادری کی جانب سے اس کے خلاف ضرور کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ فوجی کارروائی کی دھمکی کی وجہ سے ہی مسئلے کے حل کے سفارتی راستے کھلے اس لیے مسئلے کے حل کے کامیاب سیاسی اور سفارتی حل کے لیے فوجی کارروائی کا آپشن بھی کھلا رکھنا ضروری ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کیمائی ہتھیاروں کا استعمال ایک بین الاقوامی جرم ہے اور جس نے بھی ان کا استعمال کیا اسے سزا ضرور ملنی چاہیے۔