ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ظفر بلوچ کو اپنا بیٹا کہا کرتے تھے
سیاسی کیریئر کا آغاز پیپلز پارٹی میں کارکن کی حیثیت سے کیا،2010میں امن کمیٹی بنائی
کالعدم پیپلزامن کمیٹی کے ترجمان ظفربلوچ لیاری میں1973 پیداہوئے ۔وہ گل محمد لین کے رہائشی تھے۔
انھوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز لیاری سے1988پیپلز پارٹی کے کارکن کی حیثیت سے کیا ۔وہ2009میں پیپلزپارٹی ضلع جنوبی کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے تاہم بعد ازاں اختلافات کے باعث 2010 میں پارٹی کا عہدہ چھوڑدیا اور پارٹی سے الگ ہوگئے۔انھوں نے عذیر جان بلوچ کے ساتھ مل کر2010میں امن کمیٹی بنائی اورتاحال امن کمیٹی کے ترجمان کے حیثیت سے کام کررہے تھے۔وہ اپریل2013 میں پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مذاکرات کے بعددوبارہ پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے تھے ۔انھوںنے پیپلزپارٹی کی قیادت سے مذاکرات کے بعد لیاری کے مقامی لوگوں کو قومی اسمبلی کی ایک سندھ اسمبلی کی دو نشستوں پر پارٹی ٹکٹ دلائے ۔
ان لوگوں میں قومی اسمبلی کی نشست پر شاہ جہاں بلوچ اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر جاوید ناگوری اور ثانیہ ناز بلوچ شامل ہیں۔وہ لیاری کی سیاست میںانتہائی فعال رہے اور11مئی 2013کے انتخابات میں لیاری میں انھوں نے اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لیے بھرپور انداز میں عوامی رابطہ مہم چلائی۔وہ شادی شدہ تھے اور ان کے چار بچے تھے ۔ وہ2002میں نبیل گبول کے چیف پولنگ ایجنٹ بھی رہے ،2002کے بلدیاتی انتخابات میں انھوں نے لیاری میں ناظم کی نشست پر الیکشن لڑنے والے آزادامیدوار ملک فیاض کی حمایت کی اور ان کی کامیابی میں اہم کردارادا کیا ،2009میں اس وقت کے صوبائی وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کے قریبی ساتھیوں میں ان کا شمار ہوتا تھا،انھیں ذوالفقارمرزااپنابیٹا کہتے تھے۔
انھوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز لیاری سے1988پیپلز پارٹی کے کارکن کی حیثیت سے کیا ۔وہ2009میں پیپلزپارٹی ضلع جنوبی کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے تاہم بعد ازاں اختلافات کے باعث 2010 میں پارٹی کا عہدہ چھوڑدیا اور پارٹی سے الگ ہوگئے۔انھوں نے عذیر جان بلوچ کے ساتھ مل کر2010میں امن کمیٹی بنائی اورتاحال امن کمیٹی کے ترجمان کے حیثیت سے کام کررہے تھے۔وہ اپریل2013 میں پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مذاکرات کے بعددوبارہ پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے تھے ۔انھوںنے پیپلزپارٹی کی قیادت سے مذاکرات کے بعد لیاری کے مقامی لوگوں کو قومی اسمبلی کی ایک سندھ اسمبلی کی دو نشستوں پر پارٹی ٹکٹ دلائے ۔
ان لوگوں میں قومی اسمبلی کی نشست پر شاہ جہاں بلوچ اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر جاوید ناگوری اور ثانیہ ناز بلوچ شامل ہیں۔وہ لیاری کی سیاست میںانتہائی فعال رہے اور11مئی 2013کے انتخابات میں لیاری میں انھوں نے اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لیے بھرپور انداز میں عوامی رابطہ مہم چلائی۔وہ شادی شدہ تھے اور ان کے چار بچے تھے ۔ وہ2002میں نبیل گبول کے چیف پولنگ ایجنٹ بھی رہے ،2002کے بلدیاتی انتخابات میں انھوں نے لیاری میں ناظم کی نشست پر الیکشن لڑنے والے آزادامیدوار ملک فیاض کی حمایت کی اور ان کی کامیابی میں اہم کردارادا کیا ،2009میں اس وقت کے صوبائی وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کے قریبی ساتھیوں میں ان کا شمار ہوتا تھا،انھیں ذوالفقارمرزااپنابیٹا کہتے تھے۔