ملتان کے لیگی ایم پی اے پر یونیورسٹی کی طالبہ سے زیادتی کا الزام

عطا الرحمن 11 ماہ تک زیادتی کرتا رہا، طالبہ، معاملہ ختم کرنے کیلیے 7کروڑ کی پیشکش

متاثرہ طالبہ کی میڈیکل کے لیے عدالت میں درخواست، کارروائی کے احکام جاری۔ فوٹو: فائل

ملتان میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کی اپنی یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبہ سے مبینہ طور پر زیادتی کا الزام ، غیراخلاقی وڈیو بنا کر ایک سال تک مبینہ زیادتی کرتا رہا جب کہ متاثرہ طالبہ نے طبی معائنے کیلیے علاقہ مجسٹریٹ ملتان کو درخواست دیدی۔

علاقہ مجسٹریٹ ملتان کو درخواست دیتے ہوئے طالبہ ( س ) نے موقف اختیار کیا کہ وہ لاہور کی رہائشی اور این سی بی اے ای یونیورسٹی میں ایم ایس سی ایس فرسٹ سمسٹر کی طالبہ ہے ، یونیورسٹی مالک حاجی عطاء الرحمن کی این جی او پی ایچ ڈی ایف میں ایک سال سے ملازمت کررہی ہوں ، 11 ماہ قبل لیگی ایم پی اے عطاء الرحمن نے طالبہ کو کام کا بہانہ بنا کر نامعلوم مقام پر لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بنالی ، اس دوران دھمکی دی کہ کسی بھی قانونی کارروائی کی صورت میں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردیگا۔


طالبہ نے بتایا کہ پی پی 210 سے لیگی ایم پی اے بلیک میل کرتے ہوئے 11 ماہ تک زیادتی کرتا رہا اور اس کی ویڈیو بنا کر واٹس ایپ بھی کرتا رہا، ملزم سائلہ سے زبردستی بدفعلی بھی کی جس سے اس کی طبیعت خراب ہوگئی اور اسے نشتر اسپتال علاج کیلیے بھیجا گیا، طالبہ نے اسپتال میں زیرعلاج رہنے کی دستاویزات اور واٹس ایپ پیغامات بھی بطور ثبوت درخواست کے ساتھ لگائے ہیں، عدالت نے درخواست پر کارروائی کے احکام جاری کرد یے۔

ذرائع کے مطابق خفیہ ایجنسی نے بھی اس جنسی اسکینڈل کے حوالے سے اعلیٰ حکام کو رپورٹ بنا کر آگاہ کیا ہے جبکہ ایم پی اے کی جانب سے متاثرہ لڑکی سے معاملہ ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ایم پی اے کی جانب سے معاملہ ختم کرنے پر طالبہ کو 7کروڑ کی پیشکش بھی کی گئی ہے تاہم اس بارے میں ایم پی اے کو بار بار فون کرنے پر کال اٹینڈ نہیں کی گئی۔

 
Load Next Story