کراچیکالعدم پیپلز امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ اور ساتھی سپرد خاک
ماڑی پور روڈ پر لیاری کے مکینوں کا ظفر بلوچ کے قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔
کالعدم پیپلز من کمیٹی کے مقتول رہنما ظفر بلوچ اور ان کے ساتھی کو میوہ شاہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
کراچی کے علاقے لیاری میں گزشتہ رات فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کالعدم لیاری امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ اور ان کے ساتھی محمد علی کی نماز جنازہ سخت سیکیورٹی میں پیپلز فٹ بال گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں پیپلز پارٹی کراچی کے صدر عبدالقادر پٹیل، جنرل سیکریٹری نجمی عالم اور رکن صوبائی اسمبلی جاوید ناگوری سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ظفر بلوچ اور ان کے محافظ محمد علی کو میوہ شاہ قبرستان میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ظفربلوچ کی ہلاکت ایسا نقصان ہے جسے لیاری والے کبھی پورا نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی میں لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ ظفر بلوچ کے قتل میں وہی لوگ ملوث ہیں جو لیاری کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ظفر بلوچ کے قتل سے کئی سوالات اٹھتے ہیں۔کہیں لیاری کے محافظوں کو ہٹا کر لٹیروں اور قاتلوں کے لئے راستہ تو نہیں بنایا جا رہا۔
دوسری جانب ظفر بلوچ کے قتل کے باعث لیاری کا علاقہ مکمل طور پر بند ہے اور علاقے میں کشدیدگی اور خوف وہراس کی فضا قائم ہے۔ لوگ گھروں میں محصور جبکہ تعلیمی ادارے، دفاتر، کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور اور پٹرول پمپس بند ہیں۔ماڑی پور روڈ پر لیاری کے مکینوں کا ظفر بلوچ کے قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ ظفر بلوچ کو گزشتہ رات لیاری کے بزنجو چوک میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ موٹر سائیکل پر جارہےتھے، ظفر بلوچ کو سینے میں ایک اور پیٹ میں 3 گولیاں لگی تھیں۔
کراچی کے علاقے لیاری میں گزشتہ رات فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے کالعدم لیاری امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ اور ان کے ساتھی محمد علی کی نماز جنازہ سخت سیکیورٹی میں پیپلز فٹ بال گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں پیپلز پارٹی کراچی کے صدر عبدالقادر پٹیل، جنرل سیکریٹری نجمی عالم اور رکن صوبائی اسمبلی جاوید ناگوری سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ظفر بلوچ اور ان کے محافظ محمد علی کو میوہ شاہ قبرستان میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ظفربلوچ کی ہلاکت ایسا نقصان ہے جسے لیاری والے کبھی پورا نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی میں لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ ظفر بلوچ کے قتل میں وہی لوگ ملوث ہیں جو لیاری کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ظفر بلوچ کے قتل سے کئی سوالات اٹھتے ہیں۔کہیں لیاری کے محافظوں کو ہٹا کر لٹیروں اور قاتلوں کے لئے راستہ تو نہیں بنایا جا رہا۔
دوسری جانب ظفر بلوچ کے قتل کے باعث لیاری کا علاقہ مکمل طور پر بند ہے اور علاقے میں کشدیدگی اور خوف وہراس کی فضا قائم ہے۔ لوگ گھروں میں محصور جبکہ تعلیمی ادارے، دفاتر، کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور اور پٹرول پمپس بند ہیں۔ماڑی پور روڈ پر لیاری کے مکینوں کا ظفر بلوچ کے قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ ظفر بلوچ کو گزشتہ رات لیاری کے بزنجو چوک میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ موٹر سائیکل پر جارہےتھے، ظفر بلوچ کو سینے میں ایک اور پیٹ میں 3 گولیاں لگی تھیں۔