وزیراعظم کا مہاتیر محمد اور رجب طیب اردوان کو ٹیلیفون مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا
مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی سے خطے کے امن اور سلامتی پر خطرناک اثرات مرتب ہوں گے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو ٹیلیفون کیا اور مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو ٹیلیفون کیا جس میں وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے آگاہ کیا جب کہ دونوں وزرائے اعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائڈلائن پر ملاقات پر بھی اتفاق کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کی بھارتی کوشش اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، یہ اقدام اسٹریٹجک صلاحیتوں کے مالک دو ہمسایہ ممالک کے تعلقات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے گفتگو میں ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ ملائشیا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو قریب سے مانیٹر کررہا ہے، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر ملائشیا پاکستان سے رابطے میں رہے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو بھی ٹیلیفون کرکے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر ترک صدر طیب اردوان کا مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی سے خطے کے امن اور سلامتی پر خطرناک اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو ٹیلیفون کیا جس میں وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے آگاہ کیا جب کہ دونوں وزرائے اعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائڈلائن پر ملاقات پر بھی اتفاق کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کی بھارتی کوشش اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، یہ اقدام اسٹریٹجک صلاحیتوں کے مالک دو ہمسایہ ممالک کے تعلقات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے گفتگو میں ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ ملائشیا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو قریب سے مانیٹر کررہا ہے، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر ملائشیا پاکستان سے رابطے میں رہے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو بھی ٹیلیفون کرکے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر ترک صدر طیب اردوان کا مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی سے خطے کے امن اور سلامتی پر خطرناک اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔