ہمارا پالا نااہل حکومت سے پڑا ہے احسن اقبال
ہم نے قرارداد میں بھارتی اقدام کا ذکر نہ ہونے پر احتجاج کیا لیکن حکومت نے غلط رنگ دینے کی کوشش کی، احسن اقبال
مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمارا پالا نااہل حکومت سے پڑا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مودی سرکار نے اقوام متحدہ کی قرارداد کو ردی میں پھینکنے کی کوشش کی، بھارت نے وہ قدم اٹھایا جس کی اسے 72 سال میں جرات نہ ہوسکی، بھارتی آئین سے آرٹیکل370 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی، بھارت نے ایل او سی کو بین الاقوامی سرحد بنانے کی کوشش کی جو معمولی بات نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا پالا نااہل حکومت سے پڑا ہے، ہم نے پروڈکشن آرڈر کو بھی مسئلہ نہیں بنایا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کی پیش کردہ قرارداد پر افسوس ہے جس میں اصل مسئلے کا ذکر نہیں ہوا، جس وجہ سے پاکستان اور کشمیر میں آگ لگی ہے اس کا قرارداد میں ذکر ہی نہیں تھا، حزب اختلاف نے بھارت کے اتنے بڑے اقدام کا ذکر قرارداد میں نہ ہونے پر احتجاج کیا لیکن حکومت نے اسے غلط رنگ دینے کی کوشش کی۔
رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہوئی تو وزیراعظم اور وزیر خارجہ نہیں تھے، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم کے لیے اس سے بڑی اہم مصروفیات کیا ہیں؟، ہمارے لیے حکومت کی پیش کردہ قرارداد ناقابل قبول تھی، بھارت کے اقدام کو قرارداد میں کس نے چھپایا۔ بھارت میں غیر ملکی سفیروں کو بریفنگ دی گئی ،پاکستان میں ایسا نہیں کیا گیا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وزیرخارجہ خصوصی طیارے پر آکر پارلیمنٹ کو بریفنگ دے کر واپس حج پر چلے جاتے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال بہت ہی سنجیدہ ہے، مودی سرکار نے کشمیریوں کی نسل کشی اوراس کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کی سازش تیارکی ہے، جس پر پوری قوم کو متحد ہونا چاہیے، ہمیں ہر طرح کے اختلافات کوبالائے طاق رکھنا چاہیے، ریاست کے تمام ستونوں کو اکٹھا ہوکر کشمیریوں کی آواز میں اپنی آواز ملانی چاہیے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مودی سرکار نے اقوام متحدہ کی قرارداد کو ردی میں پھینکنے کی کوشش کی، بھارت نے وہ قدم اٹھایا جس کی اسے 72 سال میں جرات نہ ہوسکی، بھارتی آئین سے آرٹیکل370 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی، بھارت نے ایل او سی کو بین الاقوامی سرحد بنانے کی کوشش کی جو معمولی بات نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا پالا نااہل حکومت سے پڑا ہے، ہم نے پروڈکشن آرڈر کو بھی مسئلہ نہیں بنایا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کی پیش کردہ قرارداد پر افسوس ہے جس میں اصل مسئلے کا ذکر نہیں ہوا، جس وجہ سے پاکستان اور کشمیر میں آگ لگی ہے اس کا قرارداد میں ذکر ہی نہیں تھا، حزب اختلاف نے بھارت کے اتنے بڑے اقدام کا ذکر قرارداد میں نہ ہونے پر احتجاج کیا لیکن حکومت نے اسے غلط رنگ دینے کی کوشش کی۔
رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہوئی تو وزیراعظم اور وزیر خارجہ نہیں تھے، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم کے لیے اس سے بڑی اہم مصروفیات کیا ہیں؟، ہمارے لیے حکومت کی پیش کردہ قرارداد ناقابل قبول تھی، بھارت کے اقدام کو قرارداد میں کس نے چھپایا۔ بھارت میں غیر ملکی سفیروں کو بریفنگ دی گئی ،پاکستان میں ایسا نہیں کیا گیا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وزیرخارجہ خصوصی طیارے پر آکر پارلیمنٹ کو بریفنگ دے کر واپس حج پر چلے جاتے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال بہت ہی سنجیدہ ہے، مودی سرکار نے کشمیریوں کی نسل کشی اوراس کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کی سازش تیارکی ہے، جس پر پوری قوم کو متحد ہونا چاہیے، ہمیں ہر طرح کے اختلافات کوبالائے طاق رکھنا چاہیے، ریاست کے تمام ستونوں کو اکٹھا ہوکر کشمیریوں کی آواز میں اپنی آواز ملانی چاہیے۔