منحرف سینیٹرز کے خلاف ایکشن ہوگا آصف زرداری
منحرف ہونے والے سینیٹرز کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں گے، سابق صدر
PESHAWAR:
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے والے منحرف سینیٹرز کے خلاف ایکشن ہوگا۔
چیئرمین سینیٹ کے خلاف قراداد کی ناکامی پر آصف زرداری کا ردعمل سامنے آگیا۔ آصف زرداری نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منحرف ہونے والے سینیٹرز کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں گے اور ان کے خلاف ایکشن ہوگا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں کچھ ہوا ہے اور ہیر پھیر ہوئی ہے، لیکن کیا ہوا ہے یہ بتا نہیں سکتا۔
خواجہ آصف کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کا ذمہ دار پی پی پی کو ٹہرانے پر آصف زرداری نے کہا کہ ن لیگ کے کچھ دوست اچھے نہیں ہیں، وہ دوست چاہتے ہیں اپوزیشن متحد نہ رہے، کچھ دوست ایسے ہوتے ہیں جن کے پر کہیں اور سے ہلتے ہیں۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ مجھے نہیں معلوم کون کون سے سینیٹرز منحرف ہوئے میں تو صرف شک ہی کر سکتا ہوں، میں نہیں سمجھتا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والے کچھ نام درست ہوں گے، اپوزیشن کے پاس سینیٹ میں اب بھی اتنے ہی ووٹ ہیں۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے والے منحرف سینیٹرز کے خلاف ایکشن ہوگا۔
چیئرمین سینیٹ کے خلاف قراداد کی ناکامی پر آصف زرداری کا ردعمل سامنے آگیا۔ آصف زرداری نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منحرف ہونے والے سینیٹرز کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں گے اور ان کے خلاف ایکشن ہوگا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں کچھ ہوا ہے اور ہیر پھیر ہوئی ہے، لیکن کیا ہوا ہے یہ بتا نہیں سکتا۔
خواجہ آصف کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کا ذمہ دار پی پی پی کو ٹہرانے پر آصف زرداری نے کہا کہ ن لیگ کے کچھ دوست اچھے نہیں ہیں، وہ دوست چاہتے ہیں اپوزیشن متحد نہ رہے، کچھ دوست ایسے ہوتے ہیں جن کے پر کہیں اور سے ہلتے ہیں۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ مجھے نہیں معلوم کون کون سے سینیٹرز منحرف ہوئے میں تو صرف شک ہی کر سکتا ہوں، میں نہیں سمجھتا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والے کچھ نام درست ہوں گے، اپوزیشن کے پاس سینیٹ میں اب بھی اتنے ہی ووٹ ہیں۔