کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ کے قتل کا مقدمہ نبیل گبول کے خلاف درج

نبیل گبول کے علاوہ 4 نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے، پولیس

پولیس کا کہنا ہے کہ ظفر بلوچ کے والد کے بیان پر مقدمہ نبیل گبول کے خلاف درج کیا گیا ہے. فوٹو: فائل

پولیس نے کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے رہنما ظفر بلوچ کے قتل کا مقدمہ ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کے خلاف درج کر لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ظفر بلوچ کے والد محمد علی کی مدعیت میں مقدمہ نبیل گبول اور 4 دیگر نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ ظفر بلوچ کے والد نے ظفر بلوچ کے قتل کا الزام ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول پر ڈالتے ہوئے مقدمہ ان کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ظفر بلوچ کے والد کا کہنا ہے کہ نبیل گبول کی جانب سے ان کے اہلخانہ کو دھمکیاں بھی موصول ہوتی رہی ہیں، نبیل گبول کی ایما پر ہی 4 افراد نے ظفر بلوچ کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔


نبیل گبول کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر ایم کیو ایم کی جانب سے بھی شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ نبیل گبول کے خلاف قتل کا جھوٹا مقدمہ فی الفور واپس لیا جائے۔ رابطہ کمیٹی نے صدر ممنون حسین، وزیراعظم میاں نوازشریف اوروفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے مطالبہ کیا کہ رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کے خلاف جھوٹے مقدمے کے اندراج کا فوری نوٹس لیا جائے۔

واضح رہے کہ ظفر بلوچ کو لیاری بزنجو چوک پر بدھ کے روز 4 نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، ظفر بلوچ کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے تھے۔

Recommended Stories

Load Next Story