ٹیکس نظام میں تبدیلی کے بغیر ترقی ممکن نہیںتحریک انصاف
جامع پالیسی سے ملک کو معاشی سپرپاور بنائینگے، کراچی میں میڈیا واقتصادی ماہرین سے خطاب
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین اور اسد عمر نے کہا ہے کہ سی بی آر اور ٹیکس نظام میں تبدیلی اور پیداواری ترجیحات بڑھائے بغیر ملکی معاشی و اقتصادی ترقی ممکن نہیں ، پختہ ارادے نیک نیتی پر مشتمل پالیسیوں اور قابل عمل منصوبوں سے ملک کو نہ صرف مالی بحران سے نکالا جاسکتا ہے بلکہ چند سالوں میں پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرسکتے ہیں، صحت اور تعلیم پر جی ڈی پی کا انتہائی کم فیصد خرچ کرنے سے یہ شعبے زوال پذیر ہیں، ایک جامع پالیسی سے پاکستان کو معاشی سپر پاور بنائیں گے۔
وہ بدھ کو مقامی ہوٹل میں صحافیوں ، کالم نویسوں ، ٹی وی اینکرز اور اقتصادی ماہرین سے خطاب کررہے تھے جس میں انھوں نے ''تحریک انصاف اکنامکس ویژن'' کے نکات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور سوالات کے جواب دیے ، صوبائی صدر نادر اکمل خان لغاری ، سیکریٹری اطلاعات شفقت محمود، عمران اسماعیل سمیت دیگر مرکزی و صوبائی رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے، اس موقع پر مرکزی نائب صدر اسد عمر نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں صوبوں کو دی گئی خود مختاری کے باوجود کوئی بھی صوبہ جی ڈی پی کا 5 فیصد تعلیم یا 2 فیصد سے زائد صحت کے شعبے کے لیے خرچ کرنے کو تیار نہیں ، اس وقت ہمارا ملک 390 ارب روپے صرف بجلی پر خرچ کررہا ہے جو کہ جی ڈی پی کا 2فیصد بنتا ہے جس کے سبب ہم فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنارہے ہیں۔
پاکستان میں متعدد شعبوں کو ناتجربے کار لوگوں کی سیاسی مداخلت نے تباہی کے دھانے پر پہنچایا جس سے 18کروڑ عوام متاثر ہوئی، تحریک انصاف اپنے دور اقتدار میں شہر اور دیہات کو مساوی اختیارات دے گی تاکہ عوام تک وسائل کی تقسیم منصفانہ ہو۔اس موقع پر مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا کہ اس وقت بھی ہمارا ملک انرجی سرپلس ہے ، صرف ہمیں وسائل کو درست استعمال کرنے کا سلیقہ آنا چاہیے اگر اقتصادی صورتحال بہتر ہوئی تو ہم ہر سال نجی سیکٹر میں ایک کروڑ ملازمتیں دے سکتے ہیں۔
اگر ٹیکس کی وصولی کے نظام کو بہتر بنایا گیا تو ہماری آمدنی میں واضع اضافہ ہوگا اور کرپشن کے خاتمے سے اداروں کی کارکردگی بہتر اور دنیا بھر سے سرمایہ کاری آئے گی،ہم گیس اور ہائیڈرو بجلی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ہماری تمام تر کوششوں کا مقصد قوم کو سہولیات فراہم کرنا ہے ، انھوں نے کہا کہ زرعی ٹیکس لگائیں گے تاکہ زراعت پر لاگت کو کم سے کم کیا جائے ، ملک کو اقتصادی اور معاشی بحران سے نکالنے کے لیے جامع حل موجود ہے جو تحریک انصاف نیک نیتی سے عمل کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی۔
وہ بدھ کو مقامی ہوٹل میں صحافیوں ، کالم نویسوں ، ٹی وی اینکرز اور اقتصادی ماہرین سے خطاب کررہے تھے جس میں انھوں نے ''تحریک انصاف اکنامکس ویژن'' کے نکات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور سوالات کے جواب دیے ، صوبائی صدر نادر اکمل خان لغاری ، سیکریٹری اطلاعات شفقت محمود، عمران اسماعیل سمیت دیگر مرکزی و صوبائی رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے، اس موقع پر مرکزی نائب صدر اسد عمر نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں صوبوں کو دی گئی خود مختاری کے باوجود کوئی بھی صوبہ جی ڈی پی کا 5 فیصد تعلیم یا 2 فیصد سے زائد صحت کے شعبے کے لیے خرچ کرنے کو تیار نہیں ، اس وقت ہمارا ملک 390 ارب روپے صرف بجلی پر خرچ کررہا ہے جو کہ جی ڈی پی کا 2فیصد بنتا ہے جس کے سبب ہم فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنارہے ہیں۔
پاکستان میں متعدد شعبوں کو ناتجربے کار لوگوں کی سیاسی مداخلت نے تباہی کے دھانے پر پہنچایا جس سے 18کروڑ عوام متاثر ہوئی، تحریک انصاف اپنے دور اقتدار میں شہر اور دیہات کو مساوی اختیارات دے گی تاکہ عوام تک وسائل کی تقسیم منصفانہ ہو۔اس موقع پر مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا کہ اس وقت بھی ہمارا ملک انرجی سرپلس ہے ، صرف ہمیں وسائل کو درست استعمال کرنے کا سلیقہ آنا چاہیے اگر اقتصادی صورتحال بہتر ہوئی تو ہم ہر سال نجی سیکٹر میں ایک کروڑ ملازمتیں دے سکتے ہیں۔
اگر ٹیکس کی وصولی کے نظام کو بہتر بنایا گیا تو ہماری آمدنی میں واضع اضافہ ہوگا اور کرپشن کے خاتمے سے اداروں کی کارکردگی بہتر اور دنیا بھر سے سرمایہ کاری آئے گی،ہم گیس اور ہائیڈرو بجلی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ہماری تمام تر کوششوں کا مقصد قوم کو سہولیات فراہم کرنا ہے ، انھوں نے کہا کہ زرعی ٹیکس لگائیں گے تاکہ زراعت پر لاگت کو کم سے کم کیا جائے ، ملک کو اقتصادی اور معاشی بحران سے نکالنے کے لیے جامع حل موجود ہے جو تحریک انصاف نیک نیتی سے عمل کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی۔