ہندو برادری کا 14 اگست کو مندروں پر کشمیر کے پرچم لہرانے کا اعلان

سندھ میں بسنے والے 70 لاکھ ہندو اپنے وطن کی حفاظت اور دفاع کریں گے، رہنما ہندو برادری

کشمیری بھائیوں کی سلامتی کے لئے مندروں میں پوجا پاٹ کی خصوصی تقریبات منعقد کی جائیں گی، صوبائی وزیر۔ فوٹو:فائل

ہندو برادری کی جانب سے 14 اگست کو مندروں کے باہر پاکستان اور کشمیر کے پرچم لگانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مودی سرکار کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر پاکستانی ہندو برادری کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیر اقلیتی امور ہری رام کشوری لال، ڈاکٹر کھٹومل جیون، ویرجی کولھی، رانا ہمیر سنگھ، ڈاکٹر مھیش ملانی اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے، مودی سرکار کا اقدام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں باالخصوص اقوام متحدہ وادی کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔

ہندو برادری کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں کھلی دہشت گردی پر اتر آیا ہے اور پاکستان میں بھی دراندازی کررہا ہے، لیکن مودی سرکار جان لے کہ سندھ میں بسنے والے 70 لاکھ ہندو اپنے وطن کی حفاظت اور دفاع کریں گے، اپنی دھرتی ماں کے لیے ہماری جان بھی حاضر ہے۔


اقلیتی برادری کے رہنماؤں نے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 14 اگست کے دن مختلف شہروں میں ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا اور کہا کہ کشمیری بھائیوں کی سلامتی کے لئے مندروں میں پوجا پاٹ کی خصوصی تقریبات منعقد کی جائیں گی، ہندو رہنماؤں نے مندروں کے باہر پاکستان اور کشمیر کے پرچم لہرانے کا اعلان بھی کیا۔

 

 
Load Next Story