ڈرون حملے فوری بند کرائے جائیں اقوام متحدہ میں پاکستان کا مطالبہ
ڈرون حملے ہماری خودمختاری، بین الاقوامی انسانی حقوق اورقانون کی خلاف ورزی ہیں، مندوب مسعودخان
پاکستان نے آل پارٹیز کانفرنس میں کیے گئے فیصلوں کی روشنی میں فاٹامیں امریکی ڈرون حملوں کامسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھاتے ہوئے انہیں ملکی خودمختاری،بین الاقوامی وانسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا اور مطالبہ کیاکہ یہ حملے فوری طور پربندکیے جائیں اوراس مسئلہ کوحل کرنے کیلیے فوری مذاکرات کیے جائیں۔
گزشتہ روزاقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں افغانستان کے بارے میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اقوا م متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعودخان نے کہاکہ ڈرون حملے ہماری خودمختاری،عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں،اس کے علاوہ یہ بین الاقوامی انسانی حقوق اورقانون کی خلاف ورزی ہیں،اس سے شہریوں کی ہلاکتیں ہوتی ہیں اوریہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کیلیے بھی نقصاندہ ہیں۔پاکستانی سفیر نے سلامتی کونسل کی توجہ بان کی مون کے اس بیان کی طرف بھی دلائی جس میں انھوں نے مسلح ڈرون حملوں کے استعمال کے سنگین نتائج پرتوجہ دینے کی ضرورت پرزور دیاتھا۔
گزشتہ روزاقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں افغانستان کے بارے میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اقوا م متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعودخان نے کہاکہ ڈرون حملے ہماری خودمختاری،عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں،اس کے علاوہ یہ بین الاقوامی انسانی حقوق اورقانون کی خلاف ورزی ہیں،اس سے شہریوں کی ہلاکتیں ہوتی ہیں اوریہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کیلیے بھی نقصاندہ ہیں۔پاکستانی سفیر نے سلامتی کونسل کی توجہ بان کی مون کے اس بیان کی طرف بھی دلائی جس میں انھوں نے مسلح ڈرون حملوں کے استعمال کے سنگین نتائج پرتوجہ دینے کی ضرورت پرزور دیاتھا۔