چوہدری نثار پہلے سیاست کی الف ب سیکھیں شرجیل میمن
صحافیوں کے سچ لکھنے پر چراغ پا ہونے کے بجائے نواز شریف کرپشن کی عادت چھوڑیں
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چوہدری نثار مسلم لیگ (ن)کا ماضی دیکھ کر بیان بیازی کیا کریں وہ صرف اپنی تنخواہ حلال کرنے کے لیے شرپسندی پر مبنی بیانات دے رہے ہیں۔
چوہدری نثارکی حیثیت شریف برادرز اینڈ کمپنی میں سیکریٹری کی طرح ہے جمہوری روایات اور پارلیمانی سیاست کی الف ' ب سیکھنے کے لیے انھیں پیپلز پارٹی کے عام ورکر سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف کا ماضی دھوکے بازی، فریب، جھوٹ اور لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں ہے۔ موٹر وے کی تعمیر میں کرپشن کی داستانیں ہر پاکستانی کو یاد ہیں۔ اپنے دور میں گندم کی درآمد میں اربوں روپے کی کرپشن کی اور ملک میں گندم کا مصنوعی بحران پیدا کرکے قوم کو قحط کی کیفیت سے دوچار کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اب نواز شریف کس منہ سے احتساب کی بات کر رہے ہیں وہ سب سے پہلے احتساب کے معنی سیکھیں۔ شریف برادران کا ایجنڈا ملک کو بدحالی سے دوچار کرنے کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ کرپشن کے بے تاج بادشاہ کا دوسرا نام ''نواز شریف '' ہے۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے پہلے عدلیہ پر حملے کیے پھر پرویز مشرف سے لڑائی کی اور اب اہل صحافت سے محاذ آرائی کرکے ملک کو شورش میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔
صحافیوں کے سچ لکھنے پر چراغ پا ہونے کے بجائے انھیں اپنی کرپشن کی عادت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اب عدلیہ کے تحفظ کے خود ساختہ ٹھیکیدار بننے کے لیے نواز شریف اوچھی حرکتوں پر اتر آئے ہیں لیکن پاکستانی عوام ان کے گھنائونے کردار سے اچھی طرح واقف ہیں۔
چوہدری نثارکی حیثیت شریف برادرز اینڈ کمپنی میں سیکریٹری کی طرح ہے جمہوری روایات اور پارلیمانی سیاست کی الف ' ب سیکھنے کے لیے انھیں پیپلز پارٹی کے عام ورکر سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف کا ماضی دھوکے بازی، فریب، جھوٹ اور لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں ہے۔ موٹر وے کی تعمیر میں کرپشن کی داستانیں ہر پاکستانی کو یاد ہیں۔ اپنے دور میں گندم کی درآمد میں اربوں روپے کی کرپشن کی اور ملک میں گندم کا مصنوعی بحران پیدا کرکے قوم کو قحط کی کیفیت سے دوچار کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اب نواز شریف کس منہ سے احتساب کی بات کر رہے ہیں وہ سب سے پہلے احتساب کے معنی سیکھیں۔ شریف برادران کا ایجنڈا ملک کو بدحالی سے دوچار کرنے کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ کرپشن کے بے تاج بادشاہ کا دوسرا نام ''نواز شریف '' ہے۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے پہلے عدلیہ پر حملے کیے پھر پرویز مشرف سے لڑائی کی اور اب اہل صحافت سے محاذ آرائی کرکے ملک کو شورش میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔
صحافیوں کے سچ لکھنے پر چراغ پا ہونے کے بجائے انھیں اپنی کرپشن کی عادت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اب عدلیہ کے تحفظ کے خود ساختہ ٹھیکیدار بننے کے لیے نواز شریف اوچھی حرکتوں پر اتر آئے ہیں لیکن پاکستانی عوام ان کے گھنائونے کردار سے اچھی طرح واقف ہیں۔