سری لنکا نے 2 مضبوط سائیڈز تیار کرنے کا کام شروع کر دیا
سینئرز کو صرف ٹی 20 میں آرام دینے کی پالیسی جاری رکھیں گے، چیف سلیکٹر
سری لنکا نے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی20 اور ورلڈکپ2015 کیلیے2مضبوط سائیڈز تیارکرنے کا کام شروع کر دیا، منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز جنوبی افریقہ کے خلاف گذشتہ ہوم سیریز سے ہوا۔
اس سلسلے میں اپنائی گئی پالیسی کے تحت ٹوئنٹی20 میچز میں ایک سینئر پلیئر کو آرام دیا گیا۔ نیشنل سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سنتھ جے سوریا نے اس حوالے سے کہا کہ ہم مہیلا جے وردنے، کمار سنگاکارا اور تلکارتنے دلشان جیسے سینئرزکو صرف ٹوئنٹی 20 میچز میں آرام دینے کی پالیسی کو جاری رکھیں گے، سلیکٹرز مختصر طرز میں نوجوان پلیئرز کو زیادہ سے زیادہ مواقع دینا چاہتے ہیں، البتہ ٹیسٹ اور 50 اوورز کے میچز میں تمام اہم پلیئرز کو کھلائیں گے۔اگرچہ سری لنکا نے جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ون ڈے انٹرنیشنل سیریز4-1 سے جیتی لیکن اسے ٹوئنٹی20 میں 2-1 سے شکست ہو گئی تھی، ٹیم اس فارمیٹ میں پہلے نمبر پر براجمان اور کلین سوئپ سے تنزلی کا خطرہ تھا لیکن ہمبنٹوٹا میں آخری میچ جیتنے سے پوزیشن بچ گئی۔
روٹیشن پالیسی پر تمام تر تنقید کے باوجود جے سوریا نے کہاکہ نئی سلیکشن پالیسی ڈومیسٹک سرکٹ میں اچھا پرفارم کرنے والے پلیئرز کو موقع فراہم کریگی، ہم انھیں ملکی کرکٹ کے مستقبل کی بہتری کیلیے استعمال کرنے کی کوشش کریں گے، انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں مختصر فارمیٹ میں چند ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا جس پر بہت زیادہ تنقید بھی ہوئی لیکن ہم ملک کے مستقبل کا سوچ رہے ہیں۔ چیف سلیکٹر نے کہاکہ ہمیں کوشل جنیتھ پریرا پر بھروسہ ہے، ہم نے ان میں سری لنکا کرکٹ کے مستقبل کیلیے کچھ خصوصی صلاحیتیں دیکھی ہیں، ایک نوجوان پلیئر کو انٹرنیشنل کیریئر میں زبردست دباؤ کا سامنا ہوتا ہے لیکن انھوں نے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں زبردست کارکردگی دکھائی، ہمیں امید ہے کہ وہ مستقبل میں خود پر پڑنے والے دباؤ کو آسانی سے جھیل لیں گے۔
اس سلسلے میں اپنائی گئی پالیسی کے تحت ٹوئنٹی20 میچز میں ایک سینئر پلیئر کو آرام دیا گیا۔ نیشنل سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سنتھ جے سوریا نے اس حوالے سے کہا کہ ہم مہیلا جے وردنے، کمار سنگاکارا اور تلکارتنے دلشان جیسے سینئرزکو صرف ٹوئنٹی 20 میچز میں آرام دینے کی پالیسی کو جاری رکھیں گے، سلیکٹرز مختصر طرز میں نوجوان پلیئرز کو زیادہ سے زیادہ مواقع دینا چاہتے ہیں، البتہ ٹیسٹ اور 50 اوورز کے میچز میں تمام اہم پلیئرز کو کھلائیں گے۔اگرچہ سری لنکا نے جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ون ڈے انٹرنیشنل سیریز4-1 سے جیتی لیکن اسے ٹوئنٹی20 میں 2-1 سے شکست ہو گئی تھی، ٹیم اس فارمیٹ میں پہلے نمبر پر براجمان اور کلین سوئپ سے تنزلی کا خطرہ تھا لیکن ہمبنٹوٹا میں آخری میچ جیتنے سے پوزیشن بچ گئی۔
روٹیشن پالیسی پر تمام تر تنقید کے باوجود جے سوریا نے کہاکہ نئی سلیکشن پالیسی ڈومیسٹک سرکٹ میں اچھا پرفارم کرنے والے پلیئرز کو موقع فراہم کریگی، ہم انھیں ملکی کرکٹ کے مستقبل کی بہتری کیلیے استعمال کرنے کی کوشش کریں گے، انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں مختصر فارمیٹ میں چند ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا جس پر بہت زیادہ تنقید بھی ہوئی لیکن ہم ملک کے مستقبل کا سوچ رہے ہیں۔ چیف سلیکٹر نے کہاکہ ہمیں کوشل جنیتھ پریرا پر بھروسہ ہے، ہم نے ان میں سری لنکا کرکٹ کے مستقبل کیلیے کچھ خصوصی صلاحیتیں دیکھی ہیں، ایک نوجوان پلیئر کو انٹرنیشنل کیریئر میں زبردست دباؤ کا سامنا ہوتا ہے لیکن انھوں نے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں زبردست کارکردگی دکھائی، ہمیں امید ہے کہ وہ مستقبل میں خود پر پڑنے والے دباؤ کو آسانی سے جھیل لیں گے۔