بجلی و گیس کمرشل صارفین بڑی گاڑیوں اورگھر مالکان کو نوٹس جاری کرنے کی منظوری
ایف بی آر کے ممبر اکاونٹنگ فہیم الحق کی سربراہی میں تین رکنی اعلی سطع کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بجلی و گیس کے صنعتی اور کمرشل صارفین،ایک ہزار سی سی سے بڑی گاڑیاں اور ایک کینال اور اس سے بڑے گھر رکھنے والے لوگوں کو نوٹس جاری کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
گزشتہ روز چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی زیر صدارت ہونیوالی چیف کمشنرز کانفرنس میں ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئر یونٹس کو انکم ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے والے بجلی و گیس کے صنعتی اور کمرشل صارفین،ایک ہزار سی سی سے بڑی گاڑیاں اور ایک کینال اور اس سے بڑے گھر رکھنے والے لوگوں کو نوٹس جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ جس میں ود ہولڈنگ ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے کیلئے ایف بی آر کے ممبر اکاونٹنگ فہیم الحق کی سربراہی میں تین رکنی اعلی سطع کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔
رواں مالی سال کے دوران اب تک حاصل ہونے والی ٹیکس وصولیوں اور رواں ماہ(اگست) کے لیے ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول اورٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ایف بی آر کی چیف کمشنرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجلی و گیس کے صنعتی اور کمرشل صارفین،ایک ہزار سی سی سے بڑی گاڑیوں، کنال اور اس سے بڑے گھر اور قیمتی فلیٹ رکھنے والوں کو نوٹس جاری کرنے کے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی ہدایت کی جائے گی۔
گزشتہ روز چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی زیر صدارت ہونیوالی چیف کمشنرز کانفرنس میں ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئر یونٹس کو انکم ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے والے بجلی و گیس کے صنعتی اور کمرشل صارفین،ایک ہزار سی سی سے بڑی گاڑیاں اور ایک کینال اور اس سے بڑے گھر رکھنے والے لوگوں کو نوٹس جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ جس میں ود ہولڈنگ ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے کیلئے ایف بی آر کے ممبر اکاونٹنگ فہیم الحق کی سربراہی میں تین رکنی اعلی سطع کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔
رواں مالی سال کے دوران اب تک حاصل ہونے والی ٹیکس وصولیوں اور رواں ماہ(اگست) کے لیے ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول اورٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ایف بی آر کی چیف کمشنرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ بجلی و گیس کے صنعتی اور کمرشل صارفین،ایک ہزار سی سی سے بڑی گاڑیوں، کنال اور اس سے بڑے گھر اور قیمتی فلیٹ رکھنے والوں کو نوٹس جاری کرنے کے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی ہدایت کی جائے گی۔