پشاورکے گرجا گھر میں دوخودکش حملوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 83 ہوگئی
خود کش دھماکوں میں 12 کلو گرام بارود استعمال ہوا، ہلاک ہونیوالوں میں 34خواتین اور 7 بچے بھی شامل ہیں۔
کوہاٹی گیٹ میں واقع گرجا گھر میں یکے بعد دیگرے دو خودکش دھماکوں سے جاں بحق افراد کی تعداد83 ہوگئی ہے جبکہ 146 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے علاقے کوہاٹی گیٹ میں واقع سینٹ جان چرچ میں اتوار کے روز ہونے والی خصوصی دعائیہ تقریب میں شرکت کے بعد مسیحی برادری کے سیکڑوں افراد باہر آرہے تھے کہ ایک خودکش حملہ ہوا جس کے فوری بعد دوسرے حملہ آور نے بھی اپنے آپ کو ہجوم میں آکر دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا۔ دھماکے کے نتیجے میں 34 خواتین اور 7 بچوں سمیت 83 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچا یا گیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ جاں بحق افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی بم ڈسپوزل اسکواڈ شفقت ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خود کش دھماکوں میں 12 کلو گرام بارود استعمال ہوا، دونوں حملہ آوروں نے 6، 6 کلو وزنی جیکٹ پہن رکھی تھی۔
صدر مملکت ممنون حسین نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جب کہ وزیر اعظم نواز شریف نے ہیتھرو ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی گورنر خیبرپختونخوا انجینئر شوکت اللہ اور وزیراعلی سے رابطہ کرکے تمام تفصیلات حاصل کیں۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو فوری طور پر پشاور پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں تمام امور سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھنے کا حکم دیا۔ واقعے کے خلاف تحریک انصاف، ایم کیو ایم، اے این پی اورجے یو آئی (ف) نے ملک بھر میں 3 روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ کونسل برائے عالمی مذاہب کی کال پر ملک بھر کے تمام مشنری تعلیمی ادارے 3 دن تک بند رہیں گے۔ جماعت اسلامی کے رہنما سید منور حسین نے دھماکوں اور ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں تاخیر کی وجہ سے ہی دھماکے ہو رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے واقعے پرافسوس اور مسیحی برادری سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کو سیاسی رنگ دینے والی جماعتوں کو شرم آنی چاہیے، اے پی سی میں تمام جماعتوں کو مشترکہ فیصلہ تھا کہ ملک میں آپریشنز کے بجائے مذاکرات کے ذریعے مسئلے حل کیے جائیں، لیکن جب بھی مذاکرات کے حوالے سے فیصلہ ہوتا ہے تو اس قسم کے واقعات ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اب ڈرون حملہ بھی ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کسی بھی صورت انسان نہیں ہو سکتے۔ اس موقع پر وزیراعلی خیبر پختون خوا نے صوبائی سطح پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے میں کسی قسم کی کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گا۔ صوبائی حکومت نے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے لیے 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کیلئے 2 لاکھ روپے فی کس امداد کا بھی اعلان کردیا ہے۔
دوسری جانب سندھ حکومت نے بھی سانحے پر 3 روزہ سوگ اور ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے 5 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے علاقے کوہاٹی گیٹ میں واقع سینٹ جان چرچ میں اتوار کے روز ہونے والی خصوصی دعائیہ تقریب میں شرکت کے بعد مسیحی برادری کے سیکڑوں افراد باہر آرہے تھے کہ ایک خودکش حملہ ہوا جس کے فوری بعد دوسرے حملہ آور نے بھی اپنے آپ کو ہجوم میں آکر دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا۔ دھماکے کے نتیجے میں 34 خواتین اور 7 بچوں سمیت 83 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچا یا گیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ جاں بحق افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی بم ڈسپوزل اسکواڈ شفقت ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ خود کش دھماکوں میں 12 کلو گرام بارود استعمال ہوا، دونوں حملہ آوروں نے 6، 6 کلو وزنی جیکٹ پہن رکھی تھی۔
صدر مملکت ممنون حسین نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جب کہ وزیر اعظم نواز شریف نے ہیتھرو ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی گورنر خیبرپختونخوا انجینئر شوکت اللہ اور وزیراعلی سے رابطہ کرکے تمام تفصیلات حاصل کیں۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو فوری طور پر پشاور پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے انہیں تمام امور سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھنے کا حکم دیا۔ واقعے کے خلاف تحریک انصاف، ایم کیو ایم، اے این پی اورجے یو آئی (ف) نے ملک بھر میں 3 روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ کونسل برائے عالمی مذاہب کی کال پر ملک بھر کے تمام مشنری تعلیمی ادارے 3 دن تک بند رہیں گے۔ جماعت اسلامی کے رہنما سید منور حسین نے دھماکوں اور ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں تاخیر کی وجہ سے ہی دھماکے ہو رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے واقعے پرافسوس اور مسیحی برادری سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کو سیاسی رنگ دینے والی جماعتوں کو شرم آنی چاہیے، اے پی سی میں تمام جماعتوں کو مشترکہ فیصلہ تھا کہ ملک میں آپریشنز کے بجائے مذاکرات کے ذریعے مسئلے حل کیے جائیں، لیکن جب بھی مذاکرات کے حوالے سے فیصلہ ہوتا ہے تو اس قسم کے واقعات ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اب ڈرون حملہ بھی ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کسی بھی صورت انسان نہیں ہو سکتے۔ اس موقع پر وزیراعلی خیبر پختون خوا نے صوبائی سطح پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے میں کسی قسم کی کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گا۔ صوبائی حکومت نے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے لیے 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کیلئے 2 لاکھ روپے فی کس امداد کا بھی اعلان کردیا ہے۔
دوسری جانب سندھ حکومت نے بھی سانحے پر 3 روزہ سوگ اور ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے 5 لاکھ روپے فی کس امداد کا اعلان کیا ہے۔