پی ایچ ایف کا کلیم اللہ اور ناصر علی کو بھی سلیکشن کمیٹی میں شامل کرنے کا فیصلہ

جونیئر کھلاڑیوں کی تلاش کے لیے سلیکٹرز کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع

کلیم اللہ اور ناصر علی کی شمولیت سے سلیکٹرز کی تعداد 6 ہوجائے گی فوٹو: فائل

پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کلیم اللہ اور ناصر علی کو بھی سلیکشن کمیٹی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سلیکشن کمیٹی میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ کلیم اللہ اور ناصر علی کی شمولیت سے سلیکٹرز کی تعداد 4 سے بڑھ کر 6 ہوجائے گی۔ 1986 میں کھیل کو خیرباد کہنے والے کلیم اللہ نے پہلی بار فیڈریشن میں کسی عہدے کے لیے کام کرنے پر رضامندی ظاہرکی ہے۔ بہاولپور سے تعلق رکھنے والے معروف فارورڈ کو 176 میچوں میں 97 گول کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ کلیم اللہ نے 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس کے فائنل کے اضافی وقت میں فیصلہ کن گول کرکے پاکستان کو سونے کا تمغہ دلانے میں اہم کردار اداکیا۔ وہ 1982 کے ورلڈ کپ اور ایشین گیمز کے فائنل میں بھی گول کرکے پاکستان کو کامیابی دلاچکے ہیں۔ ملک کے لیے شاندار خدمات پر 1984 میں انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔


سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے سابق کپتان ناصرعلی نے 1981 سے 1988 تک ملک کی نمائندگی کی، فل بیک کی پوزیشن پر کھیلتے ہوئے 150 میچوں میں 19 گول اپنے نام کے آگے درج کروائے۔ ناصر علی اس سے پہلے ویمن ٹیم کے ساتھ کوچنگ کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں اور اس دوران ان کا ایک اسکینڈل بھی سامنے آیا تھا۔

نیشنل ہاکی چیمپئن شپ سے پہلے پی ایچ ایف نے منظور جونیئر کی سربراہی میں ایاز محمود، وسیم فیروز اور خالد حمید پر مشتمل سلیکشن کمیٹی کا اعلان کیاتھا۔ ذرائع کے مطابق جونیئر کھلاڑیوں کی تلاش کے لیے ستمبر،اکتوبر میں ملک بھر میں ٹرائلز لینے کا پلان ہے جس کے لیے سلیکٹرز کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Load Next Story