سی اے اے میڈیکل نے مبینہ طور پرشرابی پائلٹ کو فٹنس جاری کی

عرفان فیض کا پرواز سے قبل طبی معائنہ نہیں ہوا،شرابی پائلٹ کو فٹنس جاری کرنیکی ذمے داری چیف آف ایوی ایشن میڈیسن پر عائد

پائلٹ کا ہر 6 ماہ بعد طبی معائنہ لازمی ہوتا ہے ،سی اے اے نے ملک کو بدنام کردیا،ایوی ایشن میڈیکل بورڈ میں گھپلے عام ہیں۔ فوٹو: فائل

برطانیہ میں گرفتار ہونے والے پی آئی اے کے پائلٹ عرفان فیض کو پرواز کرنے سے قبل ان کاطبی معائنہ کیاگیا اورنہ ہی ان کو سرویلنس چیک پر رکھا گیا نشے کے عادی پائلٹ کو پرواز سے قبل اس کی مکمل فٹنس کی ذمے داری سول ایوی ایشن اتھارٹی کے چیف آف ایوی ایشن میڈیسن پر عائد ہوتی ہے۔

سول ایوی ایشن میڈیسن شعبے کی نااہلی اور کوتاہی کے باعث نشے کے عادی پائلٹ کے پرواز سے قبل خون کے ٹیسٹ بھی نہیں لیے گئے پائلٹ اورکیبن کریو کے طبی معائنے کی ذمے داری سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہوتی ہے،میڈیکل چیک اپ کے بعد پائلٹ کے لائسنس کی تجدید ہوتی ہے ایوی ایشن قوانین کے تحت پائلٹس کا ہر 6 ماہ بعد طبی معائنہ کے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے جس میں آنکھوں، بلڈپریشر سمیت دیگر ضروری ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاہم پائلٹ کومستقل لاحق ہونے والی کسی بھی بیماری یا انجیوپلاسٹی کی صورت میں پائلٹ کا باقاعدہ میڈیکل بورڈکرنا لازمی ہوتا ہے، الکوحل کے استعمال کے 12گھنٹے تک پائلٹ کو جہازاڑانے کی اجازت نہیں ہوتی، ذرائع کے مطابق پائلٹ کا طبی معائنہ ایوی ایشن میڈیکل بورڈکرتا ہے۔




پائلٹ کی عمر 65 سال ہونے پر میڈیکل بورڈ پائلٹ کو مزید جہازاڑانے کی اجازت نہیں دیتا اور میڈیکل فٹنس نہ ہونے پر پائلٹ ایئرلائن میںکام نہیںکرسکتا، ایک سینئر ایوی ایشن افسر کے مطابق سول ایوی ایشن کے میڈیکل بورڈ میں پائلٹ عرفان فیض کو میڈیکل فٹنس دینے سے ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے عرفان فیض ایوی ایشن میڈیسن میں نشے کے عادی کے طورپر مشہور ہیں لہٰذا پرواز سے قبل عرفان کے ٹیسٹ کرانا لازمی تھے لیکن سول ایوی ایشن کے میڈیکل حکام نے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیا،ایوی ایشن کے میڈیکل بورڈ میں گھپلوںکی اطلاعات عام ہیں،برطانیہ میں گرفتار ہونے والے عرفان فیض کے خون کے ٹیسٹ میں الکوحل کی مقدار 4 گنا زیادہ تھی جس پر متعلقہ حکام نے اسے گرفتار کیا، عرفان فیض سول ایوی ایشن کے میڈیکل بورڈ میں شراب نوشی پر مشہور ہیں لیکن اس کے باوجود سی اے اے کے میڈیکل حکام نے مبینہ طور پر اسے فٹ قراردیا۔
Load Next Story