ایکسپریس میڈیا گروپ کے تحت وائس چانسلرز فورم آج شروع ہوگا
مسلم ممالک کے 200وائس چانسلرز،ماہرین شریک ہونگے، بلیغ الرحمن افتتاح کرینگے
ایکسپریس میڈیا گروپ کے تعاون سے کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی(سی آئی آئی ٹی) کے زیر اہتمام دوسرا دوروزہ وائس چانسلرز فورم آج پیر کے روز سرینا ہوٹل اسلام آباد میں شروع ہوگا۔
اس فورم کاعنوان '' اسلامی دنیا کی جامعات اور انٹرنیشنلائزیشن کے چیلنجز'' ہے۔ اس فورم کے کو آرگنائزرز میں اسلامک ایجوکیشنل سائنٹفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن آئسیسکو،وزارت سائنس وٹیکنالوجی، سی آئی آئی ٹی ، ایچ ای سی ، اتحاد جامعات العالم الاسلامی شامل ہیں جبکہ ایکسکلوسیو میڈیا پارٹنر میں ایکسپریس میڈیا گروپ اور مارکیٹنگ پارٹنر میں ماس کام سلوشن شامل ہیں۔اس فورم میںاسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے ممبر ممالک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے 200 سے زائد وائس چانسلرز ، ماہرین تعلیم اور اسکالرز شرکت کریں گے۔
پچھلے سال 300 افراد ایونٹ میں شریک ہوئے تھے۔ وزیرمملکت برائے تعلیم وتربیت بلیغ الرحمان فورم کا افتتاح کریں گے جبکہ سوڈان کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر اور اسلامک ایجوکیشنل سائنٹفک اینڈکلچرل آرگنائزیشن کے سربراہ بھی شریک ہوں گے۔ کانفرنس صبح 9 بجے شروع ہوگی اور افتتاحی تقریب دوپہر تک جاری رہے گی۔ عام مباحثہ کے بعد ظہرانہ ہوگا۔ جنرل اسمبلی سیشن دوپہر دو بجے سے پونے 4 بجے تک ہوگا ، 4 سے شام 7 بجے تک 3 ہالوں میں تکنیکی سیشنز ہوں گے۔ ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے سی آئی آئی ٹی کے ریکٹر ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے کہا کہ اس فورم کامقصد مسلمان ممالک کی جامعات میں روابط قائم کرنا اور نیٹ ورکنگ کو فروغ دینا ہے۔
جنید زیدی نے کہا کہ فورم سے شریک جامعات کے مابین طلبہ اور فیکلٹی کے تبادلوں اور ورچوئل سنٹرز آف ایکسیلنس کے قیام میں مدد ملے گی۔ ایک منتظم نے بتایا کہ فورم میں ان مفاہمتی یادداشتوں اور پالیسی دستاویزات کا جائزہ لیا جائے گا جن پر پچھلے سال پاکستان سمیت مختلف ممالک کی جامعات نے دستخط کیے تھے۔ ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے بتایا کہ سی آئی آئی ٹی کے زیراہتمام اس قسم کی کانفرنس سے پوری دنیا کے سامنے پاکستان کا نرم تشخص اجاگر ہوگا۔ علاوہ ازیں یہ فورم جامعات کیلیے ریسرچ کے مواقع اور اسکالرشپس کے حصول کیلیے ایک پلیٹ فارم ہوگا۔سابق پروفیسر اور تجزیہ نگار پرویز ہود بھائی اس فورم سے ناامید دکھائی دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس قسم کے اجتماعات سے کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ مسلم ممالک کو خودمدد اور رہنمائی کی ضرورت ہے۔
اس فورم کاعنوان '' اسلامی دنیا کی جامعات اور انٹرنیشنلائزیشن کے چیلنجز'' ہے۔ اس فورم کے کو آرگنائزرز میں اسلامک ایجوکیشنل سائنٹفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن آئسیسکو،وزارت سائنس وٹیکنالوجی، سی آئی آئی ٹی ، ایچ ای سی ، اتحاد جامعات العالم الاسلامی شامل ہیں جبکہ ایکسکلوسیو میڈیا پارٹنر میں ایکسپریس میڈیا گروپ اور مارکیٹنگ پارٹنر میں ماس کام سلوشن شامل ہیں۔اس فورم میںاسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے ممبر ممالک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے 200 سے زائد وائس چانسلرز ، ماہرین تعلیم اور اسکالرز شرکت کریں گے۔
پچھلے سال 300 افراد ایونٹ میں شریک ہوئے تھے۔ وزیرمملکت برائے تعلیم وتربیت بلیغ الرحمان فورم کا افتتاح کریں گے جبکہ سوڈان کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر اور اسلامک ایجوکیشنل سائنٹفک اینڈکلچرل آرگنائزیشن کے سربراہ بھی شریک ہوں گے۔ کانفرنس صبح 9 بجے شروع ہوگی اور افتتاحی تقریب دوپہر تک جاری رہے گی۔ عام مباحثہ کے بعد ظہرانہ ہوگا۔ جنرل اسمبلی سیشن دوپہر دو بجے سے پونے 4 بجے تک ہوگا ، 4 سے شام 7 بجے تک 3 ہالوں میں تکنیکی سیشنز ہوں گے۔ ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے سی آئی آئی ٹی کے ریکٹر ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے کہا کہ اس فورم کامقصد مسلمان ممالک کی جامعات میں روابط قائم کرنا اور نیٹ ورکنگ کو فروغ دینا ہے۔
جنید زیدی نے کہا کہ فورم سے شریک جامعات کے مابین طلبہ اور فیکلٹی کے تبادلوں اور ورچوئل سنٹرز آف ایکسیلنس کے قیام میں مدد ملے گی۔ ایک منتظم نے بتایا کہ فورم میں ان مفاہمتی یادداشتوں اور پالیسی دستاویزات کا جائزہ لیا جائے گا جن پر پچھلے سال پاکستان سمیت مختلف ممالک کی جامعات نے دستخط کیے تھے۔ ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے بتایا کہ سی آئی آئی ٹی کے زیراہتمام اس قسم کی کانفرنس سے پوری دنیا کے سامنے پاکستان کا نرم تشخص اجاگر ہوگا۔ علاوہ ازیں یہ فورم جامعات کیلیے ریسرچ کے مواقع اور اسکالرشپس کے حصول کیلیے ایک پلیٹ فارم ہوگا۔سابق پروفیسر اور تجزیہ نگار پرویز ہود بھائی اس فورم سے ناامید دکھائی دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس قسم کے اجتماعات سے کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ مسلم ممالک کو خودمدد اور رہنمائی کی ضرورت ہے۔