طالبان سے مذاکرات کی سوچ آگے بڑھنے سے قاصر ہے نواز شریف

بدقسمتی سے ایسے واقعات مذاکرات کیلیے نیک شگون نہیں، ہم نے طالبان سے مذاکرات کی بات اچھی نیت سے کی، وزیر اعظم

دہشت گرد پاکستان کا عزم کمزورکرنا چاہتے ہیں کارروائی کا فیصلہ مشاورت سے ہوگا،میاں نوازشریف، فوٹو: فائل

وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلیے نیویارک جاتے ہوئے لندن پہنچ گئے ہیں جہاں سے وہ آج امریکا روانہ ہوں گے۔

وزیراعظم نواز شریف 27 ستمبرکوجنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔ امکان ہے کہ29 ستمبر کو نیویارک میں پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات ناشتے کی میز پر ہوگی۔ وزیر اعظم کی امیر کویت ،جاپانی ہم منصب، یورپی یونین کے صدر، نیٹو کے سیکریٹری جنرل، آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔ مائیکرو سافٹ کمپنی کے سابق سربراہ بل گیٹس، سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل، ڈنمارک کے اعلیٰ حکام اور چینی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔

لندن پہنچنے پر پاکستانی ہائی کمشن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نوازشریف نے کہا کہ پشاور دھماکے میں مرنے والوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ چرچ پر حملہ کرنیوالے پاکستان کے دشمن ہیں۔ ایسے واقعات مذاکرات کیلیے نیک شگون نہیں۔ اے پی سی میں جو حکومت کی سوچ تھی، اس پر آگے بڑھنے سے قاصر ہیں۔ دہشتگرد پاکستان کا عزم کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے اقلیتی عبادتگاہوں کیلیے نیا سیکیورٹی پلان بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ایسے واقعات مذاکرات کیلیے نیک شگون نہیں، ہم نے طالبان سے مذاکرات کی بات اچھی نیت سے کی، جس میں ہمیں تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل تھی، افسوس کی بات ہے کہ حکومت کی جو سوچ اور خواہش تھی وہ آگے بڑھنے سے قاصر ہے۔




ایسے واقعات سے مذاکرات میں مشکلات پیش آتی ہیں تاہم شدت پسندوں کیخلاف کارروائی سے متعلق فیصلہ مشاورت سے کیا جائیگا۔ قبل ازیں دورہ امریکا کیلیے لندن روانگی سے قبل راولپنڈی کے نورخان ائربیس پر گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم امن پسند قوم ہیں، ذمے دار جمہوری قوم کے لیڈر کی حیثیت سے امریکا جارہا ہوں۔ عالمی رہنماؤں سے معاشی اور سیاسی مسائل پر بات کروں گا۔ دنیا کے ساتھ اقتصادی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ اور برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ عالمی رہنمائوں اور مختلف ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے تاکہ ان ممالک کے ساتھ اقتصادی، سیاسی اوراسٹرٹیجک تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم کے خصوصی معاون طارق فاطمی بھی دورے میں وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکریٹری آصف کرمانی نے وزیراعظم نوازشریف اور انکے وفد کو رخصت کیا۔ نوازشریف نے لندن ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو ٹیلی فون کرکے پشاور دھماکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہارکیا۔ انھوں نے دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مشکل گھڑی میں خیبرپختونخوا حکومت خودکو تنہا نہ سمجھے۔ وفاقی حکومت تمام ممکنہ وسائل فراہم کریگی۔ گرجا گھر پر حملہ کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں۔ وزیراعظم نے گورنر خیبرپختونخوا سے بھی رابطہ کیا۔
Load Next Story