کراپ اسسمنٹ کمیٹی کی کپاس کے پیداواری ہدف پرنظرثانی

فصل پرکیڑوں کے شدیدحملے کے باعث ہدف7لاکھ بیلزکمی سے1.195 کروڑ بیلزکردیا

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے سی سی اے سی کپاس کے پیداواری ہدف سے اختلاف کیا ہے۔ فوٹو: فائل

PARIS:
کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی (سی سی اے سی) نے رواں سال کے لیے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار مزید7لاکھ 5ہزار بیلزکمی سے 1 کروڑ 19لاکھ 50 ہزار بیلز رہنے کا امکان ظاہر کیاہے۔

تاہم پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے سی سی اے سی کپاس کے پیداواری ہدف سے اختلاف کیا ہے۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے سابق ایگزیکٹوممبر احسان الحق نے بتایا کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں ہونیوالے سی سی اے سی کے اجلاس میں کاشت کاروں کے نمائندوں نے موقف اختیار کیا کہ رواں سال کپاس کی فصل پر کیڑوں کا حملہ کافی زیادہ ہے جس کے باعث کپاس کی فی ایکڑ پیداوار گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہو سکتی ہے۔




تاہم پی سی جی اے کے نمائندے نے اختلاف کرتے ہوئے اجلاس کو بتایا کہ ستمبر کے مہینے میں بارشیں نہ ہونے کے باعث ملک بھر میں کپاس کی فصل بہت اچھی ہے اور رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار 1کروڑ 30لاکھ بیلز سے بڑھ سکتی ہے لیکن اس کے باوجود سی سی اے سی کے شرکا نے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار پہلے تخمینے 1کروڑ 26 لاکھ 55ہزار بیلز سے کم کر کے 1کروڑ 19لاکھ 50ہزار بیلز مختص کر دیا جو گزشتہ 5سال کے دوران کم ترین پیداواری ہدف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی سی اے سی کی جانب سے کپاس کا پیداواری ہدف پہلے کے مقابلے میں مزید 7 لاکھ 5ہزار بیلز کم کرنے سے روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آ سکتا ہے۔
Load Next Story