پاکستان کے پہلے وائرولوجی مرکز کے قیام میں جرمنی مدد فراہم کرے گا
پاکستان وائرل امراض میں پوری دنیا میں سرِ فہرست ہے اور ملک میں ایک بھی وائرولوجی مرکز نہیں ہے۔
RAHIM YAR KHAN:
پاکستان وائرس سے پھیلنے والے امراض میں سرِ فہرست ہے اور ہسپتالوں پر ان کے امراض کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے لیکن افسوس کہ پاکستان میں اس پر تحقیق کا ایک ادارہ بھی موجود نہیں تاہم اب جامعہ کراچی میں واقع پنجوانی مرکز برائے سالماتی ادویہ اور ادویاتی تحقیق (پی سی ایم ڈی) جرمنی کے تعاون سے یہ ادارہ قائم کیا جائے گا۔
اس ضمن میں منعقدہ ایک چھوٹی سی تقریب کے تحت جامعہ کراچی میں قائم بین الاقوامی مرکز برائے کیمیاوحتیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ ڈاکٹرپروفیسر محمد اقبال چوہدری اور جرمنی کے کونسلر جنرل یوجن ولف فرتھ نے خطاب کیا۔
واضح رہے کہ وائرس سے پھیلنے والے امراض میں پاکستان میں مریضوں کی تعداد دنیا بھر میں سب سے ذیادہ ہے۔ ان امراض میں پولیو، ہیپاٹائٹس، ڈینگی، کانگو بخار، اور خسرہ وغیرہ نمایاں ہے۔ اس کے باوجود پاکستان میں ایسا کوئی وائرولوجی سینٹر موجود نہیں جہاں ان پر تحقیق ہوسکے۔
اس موقع پر جرمنی کی ٹیوبنجن یونیورسٹی کے وائرولوجی مرکز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر افتنر تھامس نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ پروفیسر اقبال چوہدری نے غیر ملکی ماہرین کو بین الاقوامی مرکز خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ٹیوبنجن یونیورسٹی کے تیکنیکی تعاون سے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر ایک وائرولوجی سینٹر کا قیام عمل میں لارہا ہے اس تعاون کی اساس ماہرین کی تریبیت، عمارت کی تعمیر میں مشاورت ودیگر تیکنیکی معاونت پر مشتمل ہے،
انھوں نے کہا اس ادارے میں وائرل امراض پر تحقیق کی جائے گی، اس عنوان سے تحقیقی سرگرمیوں سے وائرل امراض کی روک تھام میں بے حد مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا سینٹر کی عمارت زیرِ تعمیر ہے لیکن ضروری سائنسی آلات خریدے جاچکے ہیں اور دیگربین الاقوامی اداروں سے بھی تعاون جاری ہے۔
کونسل جنرل یوجن ولف فرتھ نے کہا کہ جرمنی بین الاقوامی مرکز کی تحقیقی میدان میں بھرپور مدد کریگا۔ انھوں نے کہا جرمنی کے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ خوشگوار تعلقات ہیں جسے مزید فروغ دیے جانے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر افتنر تھامس نے کہا جرمنی کی ٹیوبنجن یونیورسٹی وائرولوجی سینٹر کے قیام میں ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کے ساتھ ہرممکن تیکنیکی تعاون کرے گی جس میں اساتذہ اور ٹیکنیشنز کی تربیت اورعمارت کے قیام میں تیکنیکی معاونت وغیرہ شامل ہیں۔
پاکستان وائرس سے پھیلنے والے امراض میں سرِ فہرست ہے اور ہسپتالوں پر ان کے امراض کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے لیکن افسوس کہ پاکستان میں اس پر تحقیق کا ایک ادارہ بھی موجود نہیں تاہم اب جامعہ کراچی میں واقع پنجوانی مرکز برائے سالماتی ادویہ اور ادویاتی تحقیق (پی سی ایم ڈی) جرمنی کے تعاون سے یہ ادارہ قائم کیا جائے گا۔
اس ضمن میں منعقدہ ایک چھوٹی سی تقریب کے تحت جامعہ کراچی میں قائم بین الاقوامی مرکز برائے کیمیاوحتیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ ڈاکٹرپروفیسر محمد اقبال چوہدری اور جرمنی کے کونسلر جنرل یوجن ولف فرتھ نے خطاب کیا۔
واضح رہے کہ وائرس سے پھیلنے والے امراض میں پاکستان میں مریضوں کی تعداد دنیا بھر میں سب سے ذیادہ ہے۔ ان امراض میں پولیو، ہیپاٹائٹس، ڈینگی، کانگو بخار، اور خسرہ وغیرہ نمایاں ہے۔ اس کے باوجود پاکستان میں ایسا کوئی وائرولوجی سینٹر موجود نہیں جہاں ان پر تحقیق ہوسکے۔
اس موقع پر جرمنی کی ٹیوبنجن یونیورسٹی کے وائرولوجی مرکز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر افتنر تھامس نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ پروفیسر اقبال چوہدری نے غیر ملکی ماہرین کو بین الاقوامی مرکز خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ٹیوبنجن یونیورسٹی کے تیکنیکی تعاون سے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر ایک وائرولوجی سینٹر کا قیام عمل میں لارہا ہے اس تعاون کی اساس ماہرین کی تریبیت، عمارت کی تعمیر میں مشاورت ودیگر تیکنیکی معاونت پر مشتمل ہے،
انھوں نے کہا اس ادارے میں وائرل امراض پر تحقیق کی جائے گی، اس عنوان سے تحقیقی سرگرمیوں سے وائرل امراض کی روک تھام میں بے حد مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا سینٹر کی عمارت زیرِ تعمیر ہے لیکن ضروری سائنسی آلات خریدے جاچکے ہیں اور دیگربین الاقوامی اداروں سے بھی تعاون جاری ہے۔
کونسل جنرل یوجن ولف فرتھ نے کہا کہ جرمنی بین الاقوامی مرکز کی تحقیقی میدان میں بھرپور مدد کریگا۔ انھوں نے کہا جرمنی کے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ خوشگوار تعلقات ہیں جسے مزید فروغ دیے جانے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر افتنر تھامس نے کہا جرمنی کی ٹیوبنجن یونیورسٹی وائرولوجی سینٹر کے قیام میں ڈاکٹر پنجوانی سینٹر کے ساتھ ہرممکن تیکنیکی تعاون کرے گی جس میں اساتذہ اور ٹیکنیشنز کی تربیت اورعمارت کے قیام میں تیکنیکی معاونت وغیرہ شامل ہیں۔