نادرا نے 15 لاکھ افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

مجبور نہ کریں کہ سیلولر کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کردیں، چیف جسٹس دوست محمد

فٹ پاتھ پر سمیں آلو کی طرح فروخت ہورہی ہیں، را کا ایجنٹ بھی آسانی کے ساتھ سم خرید سکتا ہے۔ چیف جسٹس فوٹو: فائل

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد نے کہا ہے کہ غیر قانونی سمیں چلتے پھرتے بموں کی شکل اختیار کر گئی ہیں جبکہ نادرا نے 15 لاکھ افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کئے۔

پشاور ہائی کورٹ میں غیر قانونی سموں کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں ہوئی۔ ڈائریکٹر جنرل پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) اور سیلولر کمپنیوں کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ فٹ پاتھ پر سمیں آلو کی طرح فروخت ہورہی ہیں، یہاں راکا ایجنٹ بھی آسانی کے ساتھ سم خرید سکتا ہے۔ پی ٹی اے اس سلسلے میں کیا کررہی ہے؟


سماعت کے دوران ڈی جی جی پی ٹی اے نے کہا کہ غیرقانونی سمز سے متعلق نادرا سے بات چیت چل رہی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ نادرا خود برباد ہورہا ہے۔ 15 لاکھ افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کیے گئے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ مجبور نہ کریں کہ سیلولر کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کردیں، ملک میں تباہی مچی ہوئی ہےاورکمپنیاں ڈالرز کے پیچھے بھاگ رہی ہیں۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ اس وقت صوبے میں دس لاکھ افغان سمزکام کررہی ہیں، خیبرپختونخوا حکومت وفاق سے مسئلہ کواٹھائے اور سمزکی خرید وفروخت روکنے کے لئے قانون سازی کرے۔ افغان سمزپاک فوج ،عوام اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے لئےخطرہ ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جس کمپنی کی سم دہشت گردی یا دھماکوں میں استعمال ہوگی وہ کمپنی متاثرین کو دیت کی رقم ادا کرے گی۔

Recommended Stories

Load Next Story