سندھ ہائیکورٹ کا کراچی کے مختلف علاقوں میں لگائی گئی رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
سیکیورٹی کے نام پر سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سندھ ہائی کورٹ
سندھ ہائی کورٹ نے سیکیورٹی کے نام پر کراچی کے مختلف علاقوں میں لگائے گئے بیٍریئراور رکاوٹوں کو 22 اکتوبر تک ہر صورت ہٹانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں غیر ملکی قونصل خانوں اور بلاول ہاؤس کی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی، دوران سماعت حکومت سندھ نے عدالت میں اپنا جواب داخل کرایا، جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے سفارتخانوں کودھمکیاں ملیں، جس کی وجہ سے ضلع جنوبی میں قونصل خانوں کے تحفظ کے لئے سڑکوں پر بریئر لگائے گئے ہیں، بیریئر کا مقصد صرف عملے کو تحفظ فراہم کرنا ہے اس سے شہریوں کو کسی قسم کی پریشانی نہیں۔ اس موقع پر عدالت نے کہا کہ اگر دہشت گردی کے خطرات ہیں تو ان مقامات پر فول پروف سیکیورٹی دی جائے، سیکیورٹی کے نام پر سڑکوں پررکاوٹیں کھڑی نہیں کی جاسکتیں، سندھ ہائی کورٹ نے رکاوٹیں ہٹا کر 22 اکتوبرتک حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں گورنر ہاؤس، وزیر اعلیٰ ہاؤس، بلاول ہاؤس، رینجرز ہیڈ کوارٹر اور قونصل خانوں سمیت دیگر اہم شخصیات کی رہائش گاہوں کے باہر رکاوٹیں کھڑی کی ہوئی ہیں جب کہ بعض اوقات گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے اطراف سڑکوں کو کینٹینرز لگا کر بھی بند کردیا جاتا ہے جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہونے سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں غیر ملکی قونصل خانوں اور بلاول ہاؤس کی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی، دوران سماعت حکومت سندھ نے عدالت میں اپنا جواب داخل کرایا، جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے سفارتخانوں کودھمکیاں ملیں، جس کی وجہ سے ضلع جنوبی میں قونصل خانوں کے تحفظ کے لئے سڑکوں پر بریئر لگائے گئے ہیں، بیریئر کا مقصد صرف عملے کو تحفظ فراہم کرنا ہے اس سے شہریوں کو کسی قسم کی پریشانی نہیں۔ اس موقع پر عدالت نے کہا کہ اگر دہشت گردی کے خطرات ہیں تو ان مقامات پر فول پروف سیکیورٹی دی جائے، سیکیورٹی کے نام پر سڑکوں پررکاوٹیں کھڑی نہیں کی جاسکتیں، سندھ ہائی کورٹ نے رکاوٹیں ہٹا کر 22 اکتوبرتک حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں گورنر ہاؤس، وزیر اعلیٰ ہاؤس، بلاول ہاؤس، رینجرز ہیڈ کوارٹر اور قونصل خانوں سمیت دیگر اہم شخصیات کی رہائش گاہوں کے باہر رکاوٹیں کھڑی کی ہوئی ہیں جب کہ بعض اوقات گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے اطراف سڑکوں کو کینٹینرز لگا کر بھی بند کردیا جاتا ہے جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہونے سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔