طالبان کے چرچ دھماکے سے لاتعلقی کے اعلان کے بعد معاملے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیںفضل الرحمان
ہمیں سوچنا ہوگا کہ اپر دیر میں میجر جنرل نیازی کی شہادت اور ملک میں بد امنی کس کے فائدے میں ہے، سربراہ جے یو آئی (ف)
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات ہو یا جنگ بندی بے گناہوں کے قتل کا کوئی جواز نہیں۔
اپنے ایک بیان میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کو طالبان سے جوڑنا مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کے مترداف ہے۔ طالبان نے بھی اس واقعے سے اپنی لا تعلقی کا اظہار کیا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس قومی سانحے میں وہ امن دشمن عناصر ملوث ہو سکتے ہیں جو ملک میں بد امنی چاہتے ہیں۔ ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ اپر دیر میں میجر جنرل نیازی کی شہادت ،فوج کو فاٹا میں مصروف رکھنا اور ملک میں بد امنی کس کے فائدے میں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات ہو یا جنگ بندی معصوم لو گوں کے قتل عام کا کوئی جواز نہیں بنتا، سانحہ پشاور کی تحقیقات کے لیے عدالت عظمیٰ کا کمیشن قائم کیا جائے تاکہ اصل حقائق کا پتہ لگایا جاسکے۔
اپنے ایک بیان میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کو طالبان سے جوڑنا مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کے مترداف ہے۔ طالبان نے بھی اس واقعے سے اپنی لا تعلقی کا اظہار کیا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس قومی سانحے میں وہ امن دشمن عناصر ملوث ہو سکتے ہیں جو ملک میں بد امنی چاہتے ہیں۔ ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ اپر دیر میں میجر جنرل نیازی کی شہادت ،فوج کو فاٹا میں مصروف رکھنا اور ملک میں بد امنی کس کے فائدے میں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات ہو یا جنگ بندی معصوم لو گوں کے قتل عام کا کوئی جواز نہیں بنتا، سانحہ پشاور کی تحقیقات کے لیے عدالت عظمیٰ کا کمیشن قائم کیا جائے تاکہ اصل حقائق کا پتہ لگایا جاسکے۔