روپے کی بے قدری حصص مارکیٹ میں بد ترین مندی551پوائنٹس گر گئے
غیرملکیوں نے 1 کروڑ 9 لاکھ86 ہزار649 ڈالراور میوچل فنڈز نے31 لاکھ14 ہزار948 ڈالر کا انخلا کیا
روپے کی نسبت ڈالر کی قدر میں اضافے، غیرملکیوں اور مقامی انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے بھاری حجم کی کمپنیوں کے حصص کی وسیع پیمانے پر فروخت کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتار چڑھاؤ کے بعد بدترین مندی رونما ہوئی جس سے بیک وقت 6 نفسیاتی حدیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 1کھرب22 ارب82 کروڑ25 لاکھ 36 ہزار 552 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے اور حکومت کے مقامی قرضوں کی مالیت بڑھنے کے علاوہ کوئی واضح سمت نظر نہ آنے کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں مایوسی ہے جو کیپٹل مارکیٹ میں طویل المدت سرمایہ کاری میں رکاوٹ ہے، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر87.60 پوائنٹس کی تیزی ہوئی لیکن اس کے بعد مندی کے بادل چھا گئے۔
کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 1 کروڑ 41 لاکھ 1 ہزار 597 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ غیرملکیوں نے 1 کروڑ 9 لاکھ86 ہزار649 ڈالراور میوچل فنڈز نے31 لاکھ14 ہزار948 ڈالر کا انخلا کیا جو بدترین مندی کا سبب بنا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 551.48 پوائنٹس کی کمی سے23088.49 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 483.32 پوائنٹس کمی سے 17637.25 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 801.05 پوائنٹس گھٹ کر38462.63 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت56.69 فیصد زائد رہا،مجموعی طور پر 23 کروڑ 58 لاکھ80 ہزار 730 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ354 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں97 کے بھاؤ میں اضافہ، 232 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں اضافے اور حکومت کے مقامی قرضوں کی مالیت بڑھنے کے علاوہ کوئی واضح سمت نظر نہ آنے کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں مایوسی ہے جو کیپٹل مارکیٹ میں طویل المدت سرمایہ کاری میں رکاوٹ ہے، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر87.60 پوائنٹس کی تیزی ہوئی لیکن اس کے بعد مندی کے بادل چھا گئے۔
کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 1 کروڑ 41 لاکھ 1 ہزار 597 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ غیرملکیوں نے 1 کروڑ 9 لاکھ86 ہزار649 ڈالراور میوچل فنڈز نے31 لاکھ14 ہزار948 ڈالر کا انخلا کیا جو بدترین مندی کا سبب بنا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 551.48 پوائنٹس کی کمی سے23088.49 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 483.32 پوائنٹس کمی سے 17637.25 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 801.05 پوائنٹس گھٹ کر38462.63 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت56.69 فیصد زائد رہا،مجموعی طور پر 23 کروڑ 58 لاکھ80 ہزار 730 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ354 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں97 کے بھاؤ میں اضافہ، 232 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔