عزیزآبادسمیت ہر علاقے میں آپریشن جاری رہے گاشاہد حیات

بھتہ وصولی اور اسٹریٹ کرائمز ہورہے ہیں،ٹارگٹ کلنگ میں کمی آئی،تاجر

پولیس بلاتفریق آپریشن جاری رکھے گی اور یہی پولیس کا مینڈیٹ ہے۔۔ایڈیشنل آئی جی کراچی فوٹو : فائل

ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات نے کہا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر سہراب گوٹھ، لیاری یا عزیزآباد میں ہوں یا انکی کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستگی ہو پولیس ان کے خلاف بلاتفریق آپریشن جاری رکھے گی اور یہی پولیس کا مینڈیٹ ہے۔

یہ بات انھوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کی جانب سے اپنے اعزازمیں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کے دوران کہی،ایس ایم منیر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی کے حالات پر کڑی نظررکھنے سمیت وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی کراچی سے متعلق فکر مندی خوش آئند ہے اور ان کی دلچسپی سے ہی ٹارگٹ کلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے، کاٹی کے چیئرمین زبیر چھایا نے کہا کہ بھتہ وصولی اور اسٹریٹ کرائمز میں کمی نہیں آئی ہے،بھتے پر ایف آئی آر کاٹے بغیر کارروائی کی جائے تو یہ زیادہ بہتر ہوگا کیونکہ تاجروصنعتکار سامنے آنے کے لیے تیار نہیں ہیں، چھپرا ہوٹلز جرائم پیشہ افراد کی آماج گاہ بھی بن گئے ہیں ان کے ساتھ صنعتی علاقے سے تجاوزات کا خاتمہ ضروری ہے۔

زاہد حسین نے کہا کہ بھتہ مافیا نے اب فیکٹریوں،کارخانوں اور صنعتوں سے خام مال اپنے من پسند داموں خریدنے کے لیے فون کرنا شروع کردیے ہیں،سائٹ کے علاقے ہارون آباد میں ابھی بھی بھتہ مافیا رقم طلب کررہا ہے ،سینیٹر عبدالحسیب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی سے پکڑے جانے والے جرائم پیشہ عناصر کے نام اور پتے کی فہرست شائع کی جائے تاکہ ان کی نشاندہی عوام کو بھی کی جاسکے،مستقبل میں جرائم پیشہ افراد کراچی میں پناہ حاصل نہ کرسکیں،250جرائم پیشہ افراد اور علاقوں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔




قانون نافذ کرنے والے اداروں کا پتہ ہے کہ ہمیں کون اغوا کرکے کہاں لے جاتا ہے، انھوں نے کہا کہ ملزمان کو پتہ ہے کہ وہ گرفتار ہو بھی گئے تو رہائی مل جائے گی لیکن پکڑے گئے افراد چھوٹ گئے تو حالات پھر خراب ہوجائیں گے،کراچی کی معیشت پاکستان کی معیشت ہے جسے بچانا ضروری ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کاٹی کی لاء اینڈ آرڈرکمیٹی کے چیئرمین ندیم خان نے کہا کہ سندھ پولیس کی تنخواہیں دیگر صوبوں سے کم ہیں جس میں اضافہ ناگزیر ہے، پولیس کی تنخواہیں اگر دوگنی کردی جائیں تو یہی پولیس کے جوان معاشی خوشحالی آنے کے بعد شہرکی بقا وامن کے لیے مزیدسرگرم ہوں گے، انہوں نے کہا کہ کورنگی میں مددگار15 کی نفری کم کیے جانے کے بعد مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہورہے ہیں کیونکہ کورنگی 15 کی نفری کو گھٹاکر27 کردی گئی اگر سندھ پولیس نفری میں مطلوبہ اضافہ کرے توصنعتی علاقے میں جرائم کی وارداتوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
Load Next Story