وائس چانسلرز فورم میں مسلم ممالک کی جامعات میں تعاون کے فروغ کیلیے 5 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق

جامعات کو اعلیٰ تعلیم کا معیار بہتر کرنے کیلیے مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے،صدرممنون حسین

اسلام آباد،وائس چانسلرز فورم کے اختتام پر مختلف ممالک سے آئے ہوئے وائس چانسلرز کا کامسیٹس یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر ایس ایم جونید زیدی کے ہمراہ گروپ فوٹو۔ فوٹو: ایکسپریس

ایکسپریس میڈیا گروپ کے تعاون سے کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیراہتمام اسلام آباد میں منعقدہ 2روزہ ''وائس چانسلرز فورم 2013'' منگل کو اختتام پذیر ہوگیا۔

''یونیورسٹی آف اسلامک ورلڈ :چیلنجز آف انٹرنیشنلائزیشن'' کے عنوان سے فورم میں شریک اوآئی سی کے رکن ممالک کی جامعات کے مابین اعلیٰ تعلیم کے میدان میں قریبی تعاون کو فروغ دینے کیلیے 5 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ جس کے تحت مسلم ممالک کی جامعات وائس چانسلرز فورم کے پلیٹ فارم سے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلیے مستقل رابطے کو عملی شکل دیں گی۔ مشترکہ تحقیق اور ترقیاتی فنڈ کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں گے ۔ سکالرز، ماہرین اور طلبہ کے ایک دوسرے کے ممالک کے دوروں اور سکالرشپس کیلئے مالی تعاون فراہم کیا جائے گا۔ رکن ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے کیلیے رابطوں کو تیز کیا جائے گا اورمسلم ممالک کی جامعات کی رینکنگ کروائی جائے گی۔ فورم میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ مستقل میں عالمی معیار کا وائس چانسلرز فورم سیکرٹریٹ قائم قائم کیا جائیگا ۔

اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اسلامک ایجوکیشنل سائنٹفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عبدالعزیز عثمان الطواجری نے کہا کہ مسلم امہ کو تعلیم وتحقیق کے میدان میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کیلئے مضبوط حکمت عملی تیار کرنا ہوگی اور اہداف متعین کرنا ہوں گے تاکہ عصر حاضر کے عالمی چیلنجوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم امہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے تو اسلام کیخلاف ہونیوالی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جاسکتا ہے، وائس چانسلرز فورم کا انعقاد پاکستان میں ہونے پر یہاں کے غیور عوام مبارکباد کے مستحق ہیں ، دہشت گردی اور تفرقہ بازی جیسے تباہ کن رویوں سے احتراز برتتے ہوئے اسلام کے اصل پیغام کو سمجھنا ہوگا۔ ہائیرایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ اسلامی ممالک کی جامعات کو ایک دوسرے کے تجربات اورتجاویز سے مستفید ہونے کیلئے مستقل بنیادوں پر ایک بڑا فورم قائم کیا جائیگا، طلبہ و فیکلٹی ممبران کی سفری سہولیات کا انتظام مل کر کیا جائیگا ، اسلامی یونیورسٹیوں کی رینکنگ کیلئے فورم تیار کیا جائیگا۔


ریکٹر یوایم آئی پروفیسر ڈاکٹر حسن شعیب نے اپنی جامعہ کی جانب سے 50 سکالرشپس دینے کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس قسم کا اقدام دیگر اداروں کو بھی کرنا چاہیے تاکہ مسلم ممالک کے درمیان سوشیواکنامک ترقی میں ہو سکے ۔ کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ کے ریکٹر ڈاکٹر جنید زیدی نے کہاکہ اس فورم کے انعقاد سے نہ صرف ہمارے ہونہار طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کے وقار میں اضافہ بھی ہوا ہے،کانفرنس میں پیش کی جانیوالی گزارشات کو کتابی شکل دے کر تمام الحاق شدہ یونیوسٹیوں کو ارسال کی جائیگا۔



فورم کے اختتامی روز مختلف ممالک کے ماہرین تعلیم اور محققین کے مابین اسلامی دنیا کے جامعات کو درپیش مسائل، تعاون کو فروغ دینے، مغربی تعلیمی اداروں کیساتھ مقابلے کے رجحان کو بڑھانے،اسلامی دنیا کے جامعات کے مابین تحقیق اور تدریسی نظام میں یکسانیت پیدا کرنے کیلئے معیار مقرر کرنے اور ایک زبان رائج کرنے کے حوالے سے بحث و مباحثے کی کئی نشستیں منعقد ہوئیں جس میں ماہرین تعلیم اور محققین نے اپنی آراء اور تجاویز پیش کیں۔ کانفرنس کے اختتام پر وائس چانسلرز فورم 2014 کی تاریخوں کا بھی اعلان کیا گیا ۔ فورم آئندہ سال 25 اور 26 اگست کو منعقد ہوگا۔ فورم کے آخر میں تمام شرکاء کو کامسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے خصوصی شیلڈز بھی دی گئیں۔ دوروزہ فورم میں پاکستان ، افغانستان ، بنگلہ دیش، ایران، ترکی، سوڈان ، مصر، یوگنڈا، ملائیشیا اور انڈونیشیا سمیت او آئی سی کے 30 رکن ممالک کی جامعات اور اعلیٰ تعلیم کے اداروں کے صدور، وائس چانسلرز، ماہرین اور مندوبین نے شرکت کی۔ مجموعی طورپر 98 غیر ملکی نمائندوں نے فورم میں شرکت کی ۔ ترکی کا سب سے بڑا 28 رکنی وفد شریک ہوا ۔

دریں اثناء صدر ممنون حسین نے منگل کی رات وائس چانسلرز فورم کے شرکاء کے اعزاز میں ایوان صدر میں عشائیہ دیا ۔ اس موقع پر اسلامک ایجوکیشنل ، سائنٹفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عبدالعزیز عثمان ، وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی زاہد حامد، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامسیٹس ڈاکٹر امتنان الٰہی قریشی اور ریکٹر کامسیٹس ڈاکٹر ایس ایم جنیدزیدی بھی موجود تھے۔ صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم دنیا کے معزز وائس چانسلرز کا خیرمقدم میرے لئے باعث مسرت ہے، میں وائس چانسلرز فورم کے منتظمین کو فورم کے انعقاد پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ تعلیم معاشروں کی نشوونما اور ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے، پچھلے 2 عشروں کے دوران اسلامی دنیا نے مجموعی طور پر تعلیم کے میدان میں ترقی کی ہے تاہم اس تیز تر قی نے اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے کچھ چیلنجز کو بھی جنم دیا ہے ، مجھے امید ہے کہ وائس چانسلرز فورم ایسے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے آگاہی پیدا کریگا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ جامعات کو اعلیٰ تعلیم کا معیار بہتر کرنے کیلئے مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story