سیاہ گھنیری زلفوں کے پیچ وخم۔۔۔
بالوں کی نشوونما بڑھانے اور انہیں صحت مند، سیاہ اور چمک دار بنانے کے لیے سب سے پہلے خوراک پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
کوئی خاتون جتنی بھی حسین ہو، جلد بے داغ ہو یا ہاتھ پیر خوب صورت ہوں، لیکن اگر اس کے بال روکھے اور بے جان ہوں تو اس کا حُسن نامکمل لگتا ہے۔
گھنے سیاہ اور ریشم جیسے ملائم بال نہ صرف خواتین کے حُسن میں چار چاند لگا دیتے ہیں، بلکہ ان کی شخصیت کو بھی باوقار بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خصوصی طور پر مشرقی خواتین اپنے بالوں کے حوالے سے بہت حساس ہوتی ہیں اور وہ اپنے بالوں کو خوب صورت اور جاذب نظر بنانے کے لیے آئے دن بیوٹی پارلروں میں جا کر کوئی نہ کوئی ٹریٹمنٹ کرواتی رہتی ہیں، لیکن ٹریٹمنٹ سے وقتی طور پر تو بال خوب صورت اور چمک دار دکھائی دیتے ہیں، لیکن کچھ ہی دنوں بعد کیمیکل کے استعمال کی وجہ سے وہ پہلے سے بھی زیادہ بے رونق اور بے جان ہو جاتے ہیں۔
بالوں کی نشوونما بڑھانے اور انہیں صحت مند، سیاہ اور چمک دار بنانے کے لیے سب سے پہلے خوراک پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، کیوں کہ ہماری غذا ہی دراصل ہماری جلد اور بالوں پر اثر انداز ہوتی ہے، لیکن عام طور پر لڑکیاں اور خواتین انڈہ بالوں میں تو ہر ہفتے لگا لیں گی، لیکن اپنی غذا میں شامل کرنے سے گریز کریں گی اور یہی بنیادی غلطی ہے، کیوں کہ جب تک خواتین اپنی غذا میں پروٹین والی خوراک جیسے مچھلی، دودھ اور انڈا شامل نہیں کریں گی، تب تک ان کے گھنے، سیاہ اور ریشم جیسے بالوں کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔
اکثر خواتین کے بال گھنے ہوتے ہیں، لیکن لمبے نہیں ہوتے، اس لیے 'وٹامن سی' کا استعمال بہت مفید ہوتا ہے، روزانہ ایک گلاس لیموں کا پانی پینے سے 'وٹامن سی' کی فراہمی وافر مقدار میں ہوتی ہے، جو بالوں کو تیزی سے بڑھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
کچھ خواتین کے بال لمبے تو ہوتے ہیںِ، لیکن بہت پتلے اور کم زور ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے کوئی بھی 'ہیئر اسٹائل' ان پر اچھا نہیں لگتا۔ اس کا آسان حل یہ ہے کہ ایسی خواتین اپنی خوراک میں بادام اخروٹ اور السی کے بیج شامل کریں، ان میں شامل اجزا بالوں کی نشوونما کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ یہ کم زور اور پتلے بالوں کو مضبوط اور گھنا کرنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔
ہمارے سر اور بال ایک پودے کی طرح ہیں، جس طرح اگر کسی پودے کاخیال نہ رکھا جائے، اسے بروقت پانی نہ دیا جائے، تو وہ کچھ دنوں کے بعد کملا جاتا ہے۔ اسی طرح اگربالوں کا خیال نہ رکھا جائے تو وہ بھی روکھے اور بے جان ہو جاتے ہیں۔
غذائی احتیاط کے علاوہ بھی کچھ احتیاطیں ہیں، جس کی مدد سے بالوں کی حفاظت کی جا سکتی ہے، جیسا کہ درست اور معیاری شیمپو کا استعمال۔ اکثر خواتین اپنے بالوں کی ساخت اور ضرورت جانے بغیر کوئی بھی شیمپو استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں اور پھر من چاہا نتیجہ نہ نکلے تو دوسرا شیمپو آزماتی ہیں، جب کہ سب سے پہلے خواتین کو چاہیے کہ وہ بال دھونے کے ایک دن بعد صبح کو اپنی انگلیوں کی پوروں سے دو منٹ اپنے بالوں کی جڑوں کامساج کریں، اگر پوروں پر چکنائی آئے، تو سمجھ جائیں کہ بال آئلی ہیں اور اگر انگلیوں کے پور خشک رہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے بال خشک ساخت کے حامل ہیں۔
اس کے بعد ہی پھر اس مناسبت سے کوئی بھی معیاری شیمپو استعمال کریں اور زیادہ شیمپو استعمال کرنے سے بھی گریز کریں۔ کیوں کہ شیمپو میں موجود سلفیٹ اور دوسرے کیمیکل بالوں کے لیے زیادہ سود مند نہیں ہوتے۔ زیادہ مٹی اور آلودگی والی جگہ پر اپنے بال اسکارف سے ڈھانپ لیا کریں۔ ہفتے میں ایک سے دو بار نیم گرم تیل سے بالوں کا مساج کرنے سے نہ صرف خشکی دور ہو جاتی ہے، بلکہ بال بھی مضبوط ہوتے ہیں۔
آج کل مردوں کے ساتھ خواتین بھی'گنج پن' کی وجہ سے بے حد پریشان ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ لوگ اسی وجہ سے بالوں کی پیوندکاری وغیرہ جیسے طریقوں سے رجوع کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں، لیکن اگر بال گرنے کی ابتدا میںکچھ تدابیر کی جائیں تو گنج پن سے محفوظ رہا جا سکتا ہے، جیسا کہ خشک بالوں میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل کی ہلکی مالش کریں یا رات کو سر پر تیل لگا لیں اور صبح سر دھولیں، اس سے بھی بال گرنا بند ہو جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ اگر یتھی کے بیج کے دو بڑے چمچے رات بھر پانی میں بھگو دیں اور صبح اس کا لیپ بنا کر پورے سر میں لگائیں' ایک یا ڈیڑھ گھنٹے بعد ریٹھا اور سکا کائی کے محلول سے دھو لیں۔ ٹھنڈے پانی سے سر دھو کر پانچ سے 10 منٹ تک انگلیوں کی پوروں سے مساج کریں، یہ گنج پن کا بہترین علاج ہے۔
دوسری بیماری کم عمری میں بالوں کا سفید ہونا۔ ماہرین صحت کے مطابق چینی، نمک اور مشروبات کا بہت زیادہ استعمال قبل ازوقت بالوں میں سفیدی کا باعث بنتا ہے، ماہرین صحت کے مطابق وٹامن ای صحت مند بالوں کے لیے بہت ضروری ہے مگر چینی اس وٹامن کے جذب ہونے کے عمل کو روک دیتی ہے، اس لیے بال سفید ہونا شروع ہو جاتے ہیں، چینی کا کم استعمال بالوں کو سفید ہونے سے روک سکتا ہے۔
گھنے سیاہ اور ریشم جیسے ملائم بال نہ صرف خواتین کے حُسن میں چار چاند لگا دیتے ہیں، بلکہ ان کی شخصیت کو بھی باوقار بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خصوصی طور پر مشرقی خواتین اپنے بالوں کے حوالے سے بہت حساس ہوتی ہیں اور وہ اپنے بالوں کو خوب صورت اور جاذب نظر بنانے کے لیے آئے دن بیوٹی پارلروں میں جا کر کوئی نہ کوئی ٹریٹمنٹ کرواتی رہتی ہیں، لیکن ٹریٹمنٹ سے وقتی طور پر تو بال خوب صورت اور چمک دار دکھائی دیتے ہیں، لیکن کچھ ہی دنوں بعد کیمیکل کے استعمال کی وجہ سے وہ پہلے سے بھی زیادہ بے رونق اور بے جان ہو جاتے ہیں۔
بالوں کی نشوونما بڑھانے اور انہیں صحت مند، سیاہ اور چمک دار بنانے کے لیے سب سے پہلے خوراک پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، کیوں کہ ہماری غذا ہی دراصل ہماری جلد اور بالوں پر اثر انداز ہوتی ہے، لیکن عام طور پر لڑکیاں اور خواتین انڈہ بالوں میں تو ہر ہفتے لگا لیں گی، لیکن اپنی غذا میں شامل کرنے سے گریز کریں گی اور یہی بنیادی غلطی ہے، کیوں کہ جب تک خواتین اپنی غذا میں پروٹین والی خوراک جیسے مچھلی، دودھ اور انڈا شامل نہیں کریں گی، تب تک ان کے گھنے، سیاہ اور ریشم جیسے بالوں کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔
اکثر خواتین کے بال گھنے ہوتے ہیں، لیکن لمبے نہیں ہوتے، اس لیے 'وٹامن سی' کا استعمال بہت مفید ہوتا ہے، روزانہ ایک گلاس لیموں کا پانی پینے سے 'وٹامن سی' کی فراہمی وافر مقدار میں ہوتی ہے، جو بالوں کو تیزی سے بڑھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
کچھ خواتین کے بال لمبے تو ہوتے ہیںِ، لیکن بہت پتلے اور کم زور ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے کوئی بھی 'ہیئر اسٹائل' ان پر اچھا نہیں لگتا۔ اس کا آسان حل یہ ہے کہ ایسی خواتین اپنی خوراک میں بادام اخروٹ اور السی کے بیج شامل کریں، ان میں شامل اجزا بالوں کی نشوونما کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ یہ کم زور اور پتلے بالوں کو مضبوط اور گھنا کرنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔
ہمارے سر اور بال ایک پودے کی طرح ہیں، جس طرح اگر کسی پودے کاخیال نہ رکھا جائے، اسے بروقت پانی نہ دیا جائے، تو وہ کچھ دنوں کے بعد کملا جاتا ہے۔ اسی طرح اگربالوں کا خیال نہ رکھا جائے تو وہ بھی روکھے اور بے جان ہو جاتے ہیں۔
غذائی احتیاط کے علاوہ بھی کچھ احتیاطیں ہیں، جس کی مدد سے بالوں کی حفاظت کی جا سکتی ہے، جیسا کہ درست اور معیاری شیمپو کا استعمال۔ اکثر خواتین اپنے بالوں کی ساخت اور ضرورت جانے بغیر کوئی بھی شیمپو استعمال کرنا شروع کر دیتی ہیں اور پھر من چاہا نتیجہ نہ نکلے تو دوسرا شیمپو آزماتی ہیں، جب کہ سب سے پہلے خواتین کو چاہیے کہ وہ بال دھونے کے ایک دن بعد صبح کو اپنی انگلیوں کی پوروں سے دو منٹ اپنے بالوں کی جڑوں کامساج کریں، اگر پوروں پر چکنائی آئے، تو سمجھ جائیں کہ بال آئلی ہیں اور اگر انگلیوں کے پور خشک رہیں، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے بال خشک ساخت کے حامل ہیں۔
اس کے بعد ہی پھر اس مناسبت سے کوئی بھی معیاری شیمپو استعمال کریں اور زیادہ شیمپو استعمال کرنے سے بھی گریز کریں۔ کیوں کہ شیمپو میں موجود سلفیٹ اور دوسرے کیمیکل بالوں کے لیے زیادہ سود مند نہیں ہوتے۔ زیادہ مٹی اور آلودگی والی جگہ پر اپنے بال اسکارف سے ڈھانپ لیا کریں۔ ہفتے میں ایک سے دو بار نیم گرم تیل سے بالوں کا مساج کرنے سے نہ صرف خشکی دور ہو جاتی ہے، بلکہ بال بھی مضبوط ہوتے ہیں۔
آج کل مردوں کے ساتھ خواتین بھی'گنج پن' کی وجہ سے بے حد پریشان ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ لوگ اسی وجہ سے بالوں کی پیوندکاری وغیرہ جیسے طریقوں سے رجوع کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں، لیکن اگر بال گرنے کی ابتدا میںکچھ تدابیر کی جائیں تو گنج پن سے محفوظ رہا جا سکتا ہے، جیسا کہ خشک بالوں میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل کی ہلکی مالش کریں یا رات کو سر پر تیل لگا لیں اور صبح سر دھولیں، اس سے بھی بال گرنا بند ہو جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ اگر یتھی کے بیج کے دو بڑے چمچے رات بھر پانی میں بھگو دیں اور صبح اس کا لیپ بنا کر پورے سر میں لگائیں' ایک یا ڈیڑھ گھنٹے بعد ریٹھا اور سکا کائی کے محلول سے دھو لیں۔ ٹھنڈے پانی سے سر دھو کر پانچ سے 10 منٹ تک انگلیوں کی پوروں سے مساج کریں، یہ گنج پن کا بہترین علاج ہے۔
دوسری بیماری کم عمری میں بالوں کا سفید ہونا۔ ماہرین صحت کے مطابق چینی، نمک اور مشروبات کا بہت زیادہ استعمال قبل ازوقت بالوں میں سفیدی کا باعث بنتا ہے، ماہرین صحت کے مطابق وٹامن ای صحت مند بالوں کے لیے بہت ضروری ہے مگر چینی اس وٹامن کے جذب ہونے کے عمل کو روک دیتی ہے، اس لیے بال سفید ہونا شروع ہو جاتے ہیں، چینی کا کم استعمال بالوں کو سفید ہونے سے روک سکتا ہے۔