پلاننگ کمیشن سی پیک ریلوے منصوبے کیلئے تعاون نہیں کر رہا شیخ رشید
وزیر اعظم منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں، پلاننگ کمیشن نیب سے خوفزدہ اور گمراہ کر رہاہے، ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ایم ایل ون (ریلوے مین لائن ون) منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں مگر پلاننگ کمیشن تعاون نہیں کر رہا۔
ایکسپریس ٹربیون سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا وزیراعظم نے پلاننگ کمیشن کو منصوبے کے پی سی ون کی منظوری کیلئے15ستمبر کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے تاہم کمیشن نیب سے خوفزدہ نظر آتا ہے وہ یہ پراجیکٹ شروع نہیں کرنا چاہتا، پلاننگ کمیشن کے ارادے نیک نہیں اور وہ منصوبے پر دوسروں کو گمراہ کر رہا ہے۔
سی پیک پر کابینہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں شریک ذرائع نے بتایا کہ شیخ رشید پلاننگ کمیشن کی اس تجویز پر پریشان نظر آئے کہ مذکورہ منصوے کے 2.4ارب ڈالر کے فیز ون منصوبے کی لاگت کی تھرڈ پارٹی توثیق کرائی جائے۔
اجلاس کے دوران پلاننگ کمیشن نے تجویز دی کہ ایم ایل ون فریم ورک معاہدے کی پیپرا ( پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی) سے منظوری لی جائے۔ آئی ایم ایف کی پابندیوں کی وجہ سے حکومت کی ایم ایل ون جیسے بڑے منصوبے شروع کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ ایم ایل ون سی پیک کا اہم منصوبہ ہے اور حکومت اسے فاسٹ ٹریک پر چلانا چاہتی ہے۔ ایم ایل ون پراجیکٹ 4 سال سے التوا کا شکار ہے، غیرجانبدار کنسلٹنٹس کے ذریعے منصوبے کی فزیبلٹی اور ڈیزائن اسٹڈی کرائے جانے کے باوجود منصوبہ بندی کمیشن نے تھرڈ پارٹی توثیق کرانے کی تجویز دی ہے۔
ایکسپریس ٹربیون سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا وزیراعظم نے پلاننگ کمیشن کو منصوبے کے پی سی ون کی منظوری کیلئے15ستمبر کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے تاہم کمیشن نیب سے خوفزدہ نظر آتا ہے وہ یہ پراجیکٹ شروع نہیں کرنا چاہتا، پلاننگ کمیشن کے ارادے نیک نہیں اور وہ منصوبے پر دوسروں کو گمراہ کر رہا ہے۔
سی پیک پر کابینہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں شریک ذرائع نے بتایا کہ شیخ رشید پلاننگ کمیشن کی اس تجویز پر پریشان نظر آئے کہ مذکورہ منصوے کے 2.4ارب ڈالر کے فیز ون منصوبے کی لاگت کی تھرڈ پارٹی توثیق کرائی جائے۔
اجلاس کے دوران پلاننگ کمیشن نے تجویز دی کہ ایم ایل ون فریم ورک معاہدے کی پیپرا ( پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی) سے منظوری لی جائے۔ آئی ایم ایف کی پابندیوں کی وجہ سے حکومت کی ایم ایل ون جیسے بڑے منصوبے شروع کرنے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ ایم ایل ون سی پیک کا اہم منصوبہ ہے اور حکومت اسے فاسٹ ٹریک پر چلانا چاہتی ہے۔ ایم ایل ون پراجیکٹ 4 سال سے التوا کا شکار ہے، غیرجانبدار کنسلٹنٹس کے ذریعے منصوبے کی فزیبلٹی اور ڈیزائن اسٹڈی کرائے جانے کے باوجود منصوبہ بندی کمیشن نے تھرڈ پارٹی توثیق کرانے کی تجویز دی ہے۔