پاکستان میں ڈرون حملوں میں دہشتگردوں کے ساتھ 295 معصوم افراد بھی مارے گئے برطانوی تنظیم
برطانوی تنظیم کی فہرست میں ڈرون حملوں سے مرنے والے 255 مشتبہ دہشتگردوں کے نام بھی شائع کئے گئے ہیں۔
ISLAMABAD:
برطانوی تنظیم کے مطابق پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں میں اب تک دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ 295 بے گناہ افراد بھی مارے گئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
برطانوی تنظیم '' بیورو آف انویسٹی گیٹو جرنلزم'' نے اپنی رپورٹ میں امریکی ڈرون حملوں میں مارے جانے والے بے گناہ افراد کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ان افراد کی شناخت اور معلومات شائع کرنے کا منصوبہ ''نیمنگ دی ڈیڈ'' کے نام سے شروع کیا جس کے تحت تنظیم کی ویب سائٹ پر پاکستان میں ڈرون حملوں سے مرنے والے 2500 افراد میں سے 550 کی شناخت کی تصدیق کی گئی، ان میں سے 295 ایسے شہری ہیں جن کا دہشت گردی یا ایسی کسی سرگرمی سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں لیکن بے رحم ڈرون حملوں میں ان کو بھی اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
تنظیم کی جانب سے ڈرون حملوں میں مرنے والے افراد کی تصدیق شدہ فہرست میں 255 مشتبہ دہشت گردوں کے نام بھی شائع کئے گئے ہیں جن میں سے 74 کی شناخت دہشت گرد کمانڈروں سے ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے القاعدہ کے خاتمے کے نام پر پاکستان میں 2006 سے لے کر اب تک 350 ڈرون حملے کئے جن میں کاروں، اسکولوں، گھروں، دکانوں اور عوامی اجتماعات کو بے دریغ نشانہ بنایا گیا۔ تنظیم نے اپنی رپورٹ کے ذریعے ڈرون حملوں کا شکار ہونے والے افرد کے دوستوں اور رشتہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ تحقیقاتی عمل میں ان کی مدد کریں تاکہ امریکا کا اصل چہرہ بےنقاب کیا جاسکے۔
برطانوی تنظیم کے مطابق پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں میں اب تک دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ 295 بے گناہ افراد بھی مارے گئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
برطانوی تنظیم '' بیورو آف انویسٹی گیٹو جرنلزم'' نے اپنی رپورٹ میں امریکی ڈرون حملوں میں مارے جانے والے بے گناہ افراد کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ان افراد کی شناخت اور معلومات شائع کرنے کا منصوبہ ''نیمنگ دی ڈیڈ'' کے نام سے شروع کیا جس کے تحت تنظیم کی ویب سائٹ پر پاکستان میں ڈرون حملوں سے مرنے والے 2500 افراد میں سے 550 کی شناخت کی تصدیق کی گئی، ان میں سے 295 ایسے شہری ہیں جن کا دہشت گردی یا ایسی کسی سرگرمی سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں لیکن بے رحم ڈرون حملوں میں ان کو بھی اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
تنظیم کی جانب سے ڈرون حملوں میں مرنے والے افراد کی تصدیق شدہ فہرست میں 255 مشتبہ دہشت گردوں کے نام بھی شائع کئے گئے ہیں جن میں سے 74 کی شناخت دہشت گرد کمانڈروں سے ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے القاعدہ کے خاتمے کے نام پر پاکستان میں 2006 سے لے کر اب تک 350 ڈرون حملے کئے جن میں کاروں، اسکولوں، گھروں، دکانوں اور عوامی اجتماعات کو بے دریغ نشانہ بنایا گیا۔ تنظیم نے اپنی رپورٹ کے ذریعے ڈرون حملوں کا شکار ہونے والے افرد کے دوستوں اور رشتہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ تحقیقاتی عمل میں ان کی مدد کریں تاکہ امریکا کا اصل چہرہ بےنقاب کیا جاسکے۔