کرنٹ سے 3 نوجوانوں کی ہلاکت کے الیکٹرک مالک سی ای او اور چیئرمین مفرور قرار
کراچی پولیس نے سٹی کورٹ میں اطلاعی رپورٹ جمع کرادی
EDINBURGH:
درخشاں پولیس نے کرنٹ لگنے سے 3 نوجوانوں کی ہلاکت کے کیس میں کے الیکٹرک کے مالک، چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) اور چیئرمین کو مفرور قرار دیتے ہوئے اطلاعی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔
کراچی کے علاقے درخشاں میں کرنٹ لگنے سے تین نوجوانوں کی ہلاکت کے مقدمے میں پولیس نے سٹی کورٹ میں اطلاعی رپورٹ جمع کراتے ہوئے کے الیکٹرک کے مالک، سی ای او اور دیگر افسران کو مفرور قرار دیدیا۔
درخشاں تفتیشی پولیس نے 12 روز کی تاخیر کے بعد اطلاعی رپورٹ جمع کراتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے 14 دن کی مہلت طلب کرلی۔ رپورٹ کے مطابق 11 اگست کو درخشاں تھانے کی حدود میں کرنٹ لگنے سے فیضان، حمزہ اور طلحہ تنویر کی ہلاکت ہوئی۔
13 اگست کو حمزہ کے والد طارق محمود کی مدعیت میں کے الیکٹرک کے مالک عارف نقوی، سی ای او مونس علوی اور چیئرمین اکرام سہگل سمیت دیگر افسران کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ ملزمان روپوش ہوگئے ہیں اس لیے گرفتاری کے لئے مہلت دی جائے۔ عدالت نے درخشاں پولیس کو 14 دن کی مہلت دیتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔
علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ بارشوں میں کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث 40 سے زائد اموات سے متعلق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کی درخواست پر چیئرمین نیپرا، سیکریٹری واٹر اینڈ پاور، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔
سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ بارشوں میں کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث 40 سے زائد اموات پر کے الیکٹرک کیخلاف جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کی درخواست کی سماعت کی۔ حافظ نعیم الرحمان کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے کہا کہ حالیہ بارشوں میں کے الیکٹرک کی غفلت کی وجہ سے 40 سے زائد اموات ہوئی ہیں، لیکن پولیس کے الیکٹرک کیخلاف مقدمہ درج نہیں کرتی۔
عدالت نے موقف سننے کے بعد چیئرمین نیپرا، سیکریٹری واٹر اینڈ پاور، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔
درخشاں پولیس نے کرنٹ لگنے سے 3 نوجوانوں کی ہلاکت کے کیس میں کے الیکٹرک کے مالک، چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) اور چیئرمین کو مفرور قرار دیتے ہوئے اطلاعی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔
کراچی کے علاقے درخشاں میں کرنٹ لگنے سے تین نوجوانوں کی ہلاکت کے مقدمے میں پولیس نے سٹی کورٹ میں اطلاعی رپورٹ جمع کراتے ہوئے کے الیکٹرک کے مالک، سی ای او اور دیگر افسران کو مفرور قرار دیدیا۔
درخشاں تفتیشی پولیس نے 12 روز کی تاخیر کے بعد اطلاعی رپورٹ جمع کراتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے 14 دن کی مہلت طلب کرلی۔ رپورٹ کے مطابق 11 اگست کو درخشاں تھانے کی حدود میں کرنٹ لگنے سے فیضان، حمزہ اور طلحہ تنویر کی ہلاکت ہوئی۔
13 اگست کو حمزہ کے والد طارق محمود کی مدعیت میں کے الیکٹرک کے مالک عارف نقوی، سی ای او مونس علوی اور چیئرمین اکرام سہگل سمیت دیگر افسران کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ ملزمان روپوش ہوگئے ہیں اس لیے گرفتاری کے لئے مہلت دی جائے۔ عدالت نے درخشاں پولیس کو 14 دن کی مہلت دیتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔
علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ بارشوں میں کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث 40 سے زائد اموات سے متعلق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کی درخواست پر چیئرمین نیپرا، سیکریٹری واٹر اینڈ پاور، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔
سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ بارشوں میں کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث 40 سے زائد اموات پر کے الیکٹرک کیخلاف جماعت اسلامی کے حافظ نعیم کی درخواست کی سماعت کی۔ حافظ نعیم الرحمان کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے کہا کہ حالیہ بارشوں میں کے الیکٹرک کی غفلت کی وجہ سے 40 سے زائد اموات ہوئی ہیں، لیکن پولیس کے الیکٹرک کیخلاف مقدمہ درج نہیں کرتی۔
عدالت نے موقف سننے کے بعد چیئرمین نیپرا، سیکریٹری واٹر اینڈ پاور، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔