سپریم کورٹ نے ڈی جی سول ایوی ایشن خالد چوہدری کی تقرری کالعدم قراردیدی

اسلام آباد ایئر پورٹ کی تعمیر کی لاگت کا تخمینہ 13 ارب لگایا گیا تھا تاہم اب یہ بڑھ کر 82 ارب پر چلا گیا، سپریم کورٹ

خالد چوہدری کی بطور ڈی جی سول ایوی ایشن تقرری قواعد کے مطابق نہیں کی گئی،سپریم کورٹ فوٹو: فائل

PESHAWAR:
سپریم کورٹ نے ڈی جی سول ایوی ایشن خالد چوہدری کی تقرری کو کالعدم قرار دے دی ہے۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر میں تاخیر سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ خالد چوہدری کی بطور ڈی جی سول ایوی ایشن تقرری قواعد کے مطابق نہیں کی گئی جس کے باعث ان کی تقرری کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ فیصلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ اس عہدے پر قانون کے مطابق جلد از جلد تقرری کی جائے۔

سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا کہ ایئر پورٹ کی تعمیر کی لاگت کا تخمینہ 13 ارب لگایا گیا تھا تاہم اب یہ بڑھ کر 82 ارب پر چلا گیا،اس کی ذمہ دار حکومت ہے، جس پر سیکریٹری سول ایویشن محمد علی گردیزی نے عدالت میں بیان دیا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا منصوبہ سرے سے ہی غلط تھا، ایئر پورٹ کی تعمیر میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا معاملہ ایف آئی اے کو سونپ دیا گیا ہے، جس کی تفتیش کے لئے حسین اصغر کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد چیف جسٹس نے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی اور دوبارہ سماعت کا آغاز ہونے پر سپریم کورٹ نے مختصر فیصلہ سنادیا۔
Load Next Story