کراچی سینٹرل جیل پر کریکر حملہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے 3 ملزمان گرفتار
حملے کے وقت جسٹس قبول باقر پر حملے کی تفتیش کے لئے پولیس کے افسر سلطان خواجہ، چوہدری اسلم اور نیاز کھوسو موجود تھے۔
نامعلوم افراد کی جانب سے سینٹرل جیل میں کریکر پھینکا گیا ، پولسی نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ایک گھر سے 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینٹرل جیل سے ملحقہ رہائشی علاقے غوثیہ کالونی سے نامعلوم افراد کی جانب سے کریکر پھینکا گیا، جو بیرک نمبر 18 میں گرا تاہم اس سے کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، واقعے کے فوری بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو طلب کرلیا گیا جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں نے غوثیہ کالونی میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن شروع کردیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ایک گھر سے 3 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا جب سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قبول باقر پر حملے کی تفتیش کے لئے پولیس کے 3 اعلیٰ ترین افسر سلطان خواجہ، چوہدری اسلم اور نیاز کھوسو موجود تھے۔
واضح رہے کہ انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس میں ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر طالبان کے حملے کے بعد کراچی سمیت سندھ کی 7 جیلوں پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے کراچی سینٹرل جیل میں سیکیورٹی انتہائی سخت ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینٹرل جیل سے ملحقہ رہائشی علاقے غوثیہ کالونی سے نامعلوم افراد کی جانب سے کریکر پھینکا گیا، جو بیرک نمبر 18 میں گرا تاہم اس سے کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، واقعے کے فوری بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو طلب کرلیا گیا جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں نے غوثیہ کالونی میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن شروع کردیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ایک گھر سے 3 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا جب سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قبول باقر پر حملے کی تفتیش کے لئے پولیس کے 3 اعلیٰ ترین افسر سلطان خواجہ، چوہدری اسلم اور نیاز کھوسو موجود تھے۔
واضح رہے کہ انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس میں ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر طالبان کے حملے کے بعد کراچی سمیت سندھ کی 7 جیلوں پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے کراچی سینٹرل جیل میں سیکیورٹی انتہائی سخت ہے۔