ہر مکان و دکان میں مچھروں و مکھیوں کی بہتات شہری پریشان
بیماریاں پھیلنے لگیں،مکھیوں کی یلغار سے موٹر سائیکل سواروں کا سڑکوں پر موٹر سائیکل چلانا بھی دشوار ہو گیا
کراچی میں مچھروں اور مکھیوں کی افزائش میں اضافے نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا۔
کراچی میں ہونے والی بارشوں کے بعد صفائی ستھرائی کی صورتحال انتہائی ابتر ہوگئی، مکھیوں اور مچھروں کی بہتات نے شہریوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے، گلی، محلوں اور گھروں میں سکون سے بیٹھنا تک محال ہے، موٹر سائیکل سواروں کا سڑکوں پر موٹر سائیکل چلانا، ہوٹلوں پر بیٹھ کر کھانا پینا تک دشوار ہوگیا ہے۔
دوسری جانب اسپتالوں میں آنے والے ملیریا اور ڈائریا کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے، دن میں مکھیوں اور رات میں مچھروں سے پریشان شہریوں کا کہنا تھا کہ مچھروں اور مکھیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو پانے کے یئے نہ عید سے پہلے اور نہ عید کے بعد اقدامات کئے گئے۔
شہر بھر میں گندگی و غلاظت کے باعث بیماریاں پھیل رہی ہیں، کہیں سکون سے بیٹھ کر کچھ کھانا پینا تک مشکل ہے، بچے بیمار ہو رہے ہیں، دن میں مکھیاں اور رات میں مچھر پریشان کرتے ہیں، بلدیاتی اداروں کی جانب سے بھی صرف اعلانات کیے جاتے ہیں۔
اسپرے مہم کا کہیں نام و نشان نظر نہیں آرہا، سول اسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر فزیشن ٹھاکر دار پنجانی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مچھروں اور مکھیوں کی تعداد میں اضافہ ہونے سے ڈائریا اور ملیریا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے جس سے بچے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔
باہر دکانوں پر ملنے والی کھانے پینے کی اشیا پر مکھیاں بیٹھتی ہیں اور جراثیم چھوڑ دیتی ہیں اور وہ اشیا جب ہم کھاتے ہیں تو وہ ہمارے معدے پر اثر کرتی ہیں جس سے پیٹ کے امراض جیسے ہیضہ، ڈائیریا ہوجاتا ہے اور ہاضمے کا نظام بھی متاثر ہوتا ہے، جبکہ مچھروں کی تعداد بڑھ جانے سے ڈنگی اور ملیریا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
کراچی میں ہونے والی بارشوں کے بعد صفائی ستھرائی کی صورتحال انتہائی ابتر ہوگئی، مکھیوں اور مچھروں کی بہتات نے شہریوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے، گلی، محلوں اور گھروں میں سکون سے بیٹھنا تک محال ہے، موٹر سائیکل سواروں کا سڑکوں پر موٹر سائیکل چلانا، ہوٹلوں پر بیٹھ کر کھانا پینا تک دشوار ہوگیا ہے۔
دوسری جانب اسپتالوں میں آنے والے ملیریا اور ڈائریا کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے، دن میں مکھیوں اور رات میں مچھروں سے پریشان شہریوں کا کہنا تھا کہ مچھروں اور مکھیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو پانے کے یئے نہ عید سے پہلے اور نہ عید کے بعد اقدامات کئے گئے۔
شہر بھر میں گندگی و غلاظت کے باعث بیماریاں پھیل رہی ہیں، کہیں سکون سے بیٹھ کر کچھ کھانا پینا تک مشکل ہے، بچے بیمار ہو رہے ہیں، دن میں مکھیاں اور رات میں مچھر پریشان کرتے ہیں، بلدیاتی اداروں کی جانب سے بھی صرف اعلانات کیے جاتے ہیں۔
اسپرے مہم کا کہیں نام و نشان نظر نہیں آرہا، سول اسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر فزیشن ٹھاکر دار پنجانی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مچھروں اور مکھیوں کی تعداد میں اضافہ ہونے سے ڈائریا اور ملیریا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے جس سے بچے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔
باہر دکانوں پر ملنے والی کھانے پینے کی اشیا پر مکھیاں بیٹھتی ہیں اور جراثیم چھوڑ دیتی ہیں اور وہ اشیا جب ہم کھاتے ہیں تو وہ ہمارے معدے پر اثر کرتی ہیں جس سے پیٹ کے امراض جیسے ہیضہ، ڈائیریا ہوجاتا ہے اور ہاضمے کا نظام بھی متاثر ہوتا ہے، جبکہ مچھروں کی تعداد بڑھ جانے سے ڈنگی اور ملیریا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔