ملاعبدالغنی برادرنے شمالی وزیرستان میں طالبان سے امن مذاكرات شروع کردیئے

عبدالغنی برادرحکومت اورتحریک طالبان كےدرمیان مذاكراتی عمل كامیاب بنانےكیلئےطالبان كی اعلی قیادت سےبھی بات چیت كررہےہیں

ملاعبدالغنی برادر نے مذاکرات کیلئے شمالی وزیرستان میں حقانی گروپ اور پاک افغان طالبان سے ملاقاتیں شروع كردی ہیں، ذرائع فوٹو:فائل

افغان طالبان كے سربراہ ملاعمر کے نائب ملا عبدالغنی برادر رہائی كے بعد پاكستانی حكومت اور كالعدم تحریک طالبان كے درمیان مذاكرات كامیاب بنانے كے لئے شمالی وزیرستان پہنچ گئے ہیں۔


ذرائع کے مطابق ملاعبدالغنی برادر نے مذاکرات کے لئے شمالی وزیرستان میں حقانی گروپ اور پاكستان و افغان طالبان سے ملاقاتیں شروع كردی ہیں، ذرائع كا کہنا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر پاكستانی حکومت اور كالعدم تحریک طالبان پاكستان كے مابین مذاكراتی عمل كامیاب بنانے كیلئے کالعدم تحریک طالبان كی اعلی قیادت سے بھی بات چیت كر رہے ہیں، اس سلسلے میں وہ طالبان شوریٰ كے اجلاسوں میں شركت كر رہے ہیں اور مذاكرات كے حوالے سے تمام گروپوں كو ایک ایجنڈے پر متفق كرنے كی بھی كوشش كر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی حکومت نے طالبان سے مذاکرات اور افغان مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان میں قید افغان طالبان رہنما ملا عبد الغنی برادر کو 21 ستمبر کو رہا کیا تھا، ملاعبد الغنی برادر کا شمار طالبان تحریک کے سربراہ ملا محمدعمر کےقریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے اور وہ ان چند سینئیر طالبان رہنماؤں میں شامل ہیں جو امریکی اور افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story