وائلڈ لائف پنجاب فیلڈ اسٹاف کی ترقی اور سرکاری اسلحہ دینے پرغور

فیلڈ اسٹاف کو کو فیول، سرکاری اسلحہ اور موٹر سائیکل بھی دیئے جائیں گے

جنگی حیات کے تحفظ کے لئے 1400 وائلڈ لائف واچر کی پوسٹیں ہیں فوٹو: ایکسپریس

محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب کے وائلڈ لائف واچرز اور انسپکٹروں کی اسکیل بڑھنے کا امکان ہے جب کہ فیلڈ اسٹاف کو غیر قانونی شکاریوں کے خلاف کارروائی کے لئے سرکاری اسلحہ دینے کی سفارشات بھی تیار کی گئی ہیں، وائلڈ لائف پنجاب کے اعزازی گیم وارڈن اس حوالے سے وزیر اعلی پنجاب اور چیف سیکریٹری سے آئندہ چند روز میں ملاقات میں ان تک سفارشات پہنچائیں گے۔

ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں جنگی حیات کے تحفظ کے لئے 1400 وائلڈ لائف واچر 243 وائلڈ لائف انسپکٹر جب کہ 30 ہیڈ گیم وارڈنز کی پوسٹیں ہیں جب کہ عملی طور پر آدھی پوسٹیں خالی پڑی ہیں۔ وائلڈ لائف واچر 2007 سے 5 ویں اسکیل پر کام کررہے ہیں جب کہ انسپکٹر کا اسکیل 9 ہے۔ وائلڈ لائف فیلڈ اسٹاف ایسوسی ایشن پنجاب گزشتہ کئی برسوں سے فیلڈ اسٹاف کی اپ گریڈیشن کے لئے کوشش کررہی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ بھی اس سلسلے میں محکمے کا اپ گریڈیشن کی ہدایات جاری کرچکی ہے تاہم یہ کیس اب چیف سیکریٹری کے پاس پڑا ہے۔

فیلڈ اسٹاف ایسوسی ایشن کے وفد نے صدر ارشد کمبوہ کی سربراہ میں اعزازی گیم وارڈن پنجاب بدر منیر سے ملاقات کی اور انہیں اپنے مطالبات اور مشکلات سے آگاہ کیا۔ اعزازی گیم وارڈن کو بتایا گیا کہ وائلڈ لائف واچر 2207 سے 5 ویں اسکیل پر کام کررہے ہیں جب کہ محکمہ جنگلات میں ان کی مساوی پوسٹ پر کام کرنے والے فاریسٹ گارڈ کا 9 واں اسکیل ہے۔ اسی طرح وائلڈ لائف انسپکٹر 9 ویں اسکیل کا ہے جبکہ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ میں رینج افسر 14 اسکیل پر کام کررہا ہے۔


بدر منیر نے کہا کہ وہ اس حوالے سے چیف سیکرٹری، فنانس ڈیپارٹمنٹ اور وزیر اعلی پنجاب سے بات کریں گے اور وائلڈ لائف کے فیلڈ اسٹاف کی پوسٹ بھی محکمہ جنگلات کے مساوی کردی جائیں گی۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جانوروں اور پرندوں کا غیرقانونی شکارکھیلنے والے شکاریوں کوپکڑنے کے لئے فیلڈ اسٹاف کے پاس موٹر سائیکل تک نہیں ہیں اورنہ ہی انہیں کوئی فیول ملتاہے۔ شکاریوں کی طرف سے بعض اوقات محکمے کے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا اور ان پر فائرنگ بھی کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ماضی میں 2 ملازمین کی موت ہوگئی تھی۔

بدر منیر نے بتایا کہ ناصرف فیلڈ اسٹاف کو اپ گریڈ کیا جائے گا بلکہ ان کو فیول،سرکاری اسلحہ اور موٹر سائیکل بھی دیئے جائیں گے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ہیڈ گیم وارڈن کی 30 پوسٹیں جن میں سے 16 اس وقت خالی ہیں، اس پوسٹ کو وائلڈ لائف انسپکٹر میں ضم کردیا جائے گا۔ اس کے علاوہ غیر قانونی شکاریوں سے موصول کئے جانے والے محکمانہ معاوضے میں سے فیلڈ اسٹاف کو ریوارڈ کی ادائیگی کا طریقہ کار آسان اور شفاف بنایا جائے گا۔ فیلڈ اسٹاف جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
دریں اثنا محکمہ وائلڈ لائف کی طرف سے جانوروں اور پرندوں کا غیرقانونی شکار کھیلنے والے پیشہ ور شکاریوں کو آخری وارننگ جاری کی گئی ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ اگر آئندہ ریکارڈ یافتہ کوئی شکاری غیر قانونی شکار کھیلتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کو جیل بھیج دیا جائے گا۔
Load Next Story