سپریم کورٹ کا محرم الحرام کے بعد بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم
صوبائی حکومتوں کو بلدیاتی انتخابات کے لئے آئینی دفعات پر عمل نہیں کرنا تو نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہو جائیں، چیف جسٹس
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے محرم الحرام کے بعد بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک میں پرانا نظام بحال کردیا جائے گا ۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ محرم الحرام کے فوری بعد بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں ورنہ عدالت پرانا بلدیاتی نظام بحال کرنے کے احکامات جاری کردے گی، جواب میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ صوبائی حکومت 7 دسمبرکو بلدیاتی انتخابات کرانے کےلیے تیار ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے ہر کوئی اپنی مرضی کی تاریخ دے رہا ہے، صوبائی حکومتوں کو بلدیاتی انتخابات کے لئے آئینی دفعات پر عمل نہیں کرنا تو نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہو جائیں، جس پر ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ آئین سے انحراف کی جرات نہیں کر سکتے، اتحادی حکومت کو چند مشکلات ہیں، 7 دسمبرتک بلدیاتی الیکشن کرادیں گے، جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے ذمہ داروں کے نام بتائیں، پھرعدالت جانے اور وہ جانیں، سپریم کورٹ نے پنجاب اور بلوچستان حکومتوں کے جوابات ناقابل قبول قراردے دیتے ہوئے کہا کہ صرف سندھ حکومت بلدیاتی الیکشن کرانے کے لئے سب سے آگے ہے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ محرم الحرام کے فوری بعد بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں ورنہ عدالت پرانا بلدیاتی نظام بحال کرنے کے احکامات جاری کردے گی، جواب میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ صوبائی حکومت 7 دسمبرکو بلدیاتی انتخابات کرانے کےلیے تیار ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے ہر کوئی اپنی مرضی کی تاریخ دے رہا ہے، صوبائی حکومتوں کو بلدیاتی انتخابات کے لئے آئینی دفعات پر عمل نہیں کرنا تو نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہو جائیں، جس پر ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ آئین سے انحراف کی جرات نہیں کر سکتے، اتحادی حکومت کو چند مشکلات ہیں، 7 دسمبرتک بلدیاتی الیکشن کرادیں گے، جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے ذمہ داروں کے نام بتائیں، پھرعدالت جانے اور وہ جانیں، سپریم کورٹ نے پنجاب اور بلوچستان حکومتوں کے جوابات ناقابل قبول قراردے دیتے ہوئے کہا کہ صرف سندھ حکومت بلدیاتی الیکشن کرانے کے لئے سب سے آگے ہے۔