ن لیگ کی پنجاب مویشی منڈی میں پانچ ارب کی کرپشن سامنے آگئی فیصل واوڈا
مویشی منڈی سے پانچ ارب کی کرپشن و چوری کا طریقہ بڑا انوکھا ہے اسے پلان کرنے کے لیے کرمنل دماغ چاہیے
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ کی جانب سے پنجاب مویشی منڈی میں پانچ ارب روپے کی کرپشن سامنے آئی ہے ملوث افراد کی فہرست بناکر کیس نیب اور ایف آئی اے کو بھیج رہے ہیں۔
کراچی میں اپنی رہائش گاہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مویشی منڈی سے پانچ ارب کی کرپشن و چوری کا طریقہ بڑا انوکھا ہے اسے پلان کرنے کے لیے کرمنل دماغ چاہیے اور یہ لوگ جدی پشتی خاندانی بے ایمان ہیں، مویشی منڈی کا کنٹریکٹ پنجاب حکومت کے پاس تھا جس سے پنجاب حکومت کو تین ارب روپے کی انکم مل رہی تھی اس سلسلے میں انہوں نے کئی جعلی کمپنیاں بنائیں اور من پسند لوگوں کو دیں۔
انھوں نے کہا کہ اس میں ایک آدمی وہ ہے جس نے 38 قتل کیے ہیں اور کھلے عام گھوم رہا ہے لیکن جو عام شخص ہے جیب کترا ہے وہ کئی سال سے جیل میں سڑ رہا ہے، شہباز شریف اس بات کو نوٹیفائی کرتے ہیں کہ پانچ ارب کا ٹیکہ صرف اس چھوٹے سے ڈپارٹمنٹ سے لگا ہے، پاکستان میں اس طرح کے کتنے ہی شعبہ جات ہوں گے جہاں کیا کچھ ہورہا ہوگا اگر روزانہ کی بنیاد پر اس طرح کا پیسہ مختلف جگہوں سے آئے تو 30 سے 35 کروڑ روپے کی انکم بنتی ہے۔
فیصل واوڈا نے ن لیگی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو خیرات کے نیکلس بیوی اور بچوں کو تحفے میں دیتے ہیں اپنے رشتے اور گھر کے اخراجات سرکاری پیسے سے چوری کرکے چلاتے ہیں ان کے کپڑے بھی عوام کے پیسوں کے ہیں ہم اس سلسلے میں نیب اور ایف آئی اے کو لکھ رہے ہیں اگر ہمارا قانون حرکت میں آجائے تو ان لوگوں کو جیل کے ساتھ سزا بھی ہو جائے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ کی وزارت ہم سے پہلے تھی اور وہ سپریم کورٹ کے ماتحت ہے کوئی بھی ان پیسوں کے قریب نہیں جاسکتا جب ہمیں اس فنڈز کی ضرورت پڑے گی تو سپریم کورٹ سے درخواست کریں گے، میری وزارت ابھی کچھ ماہ کی ہے جبکہ ڈیم بنانے کا مسئلہ 54 سال پرانا ہے ابھی سندھ بیراج کا منصوبہ لے کر آئے ہیں جو سوا سو ارب کا منصوبہ ہے تاکہ بارش کا پانی محفوظ ہوسکے۔
کراچی میں اپنی رہائش گاہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مویشی منڈی سے پانچ ارب کی کرپشن و چوری کا طریقہ بڑا انوکھا ہے اسے پلان کرنے کے لیے کرمنل دماغ چاہیے اور یہ لوگ جدی پشتی خاندانی بے ایمان ہیں، مویشی منڈی کا کنٹریکٹ پنجاب حکومت کے پاس تھا جس سے پنجاب حکومت کو تین ارب روپے کی انکم مل رہی تھی اس سلسلے میں انہوں نے کئی جعلی کمپنیاں بنائیں اور من پسند لوگوں کو دیں۔
انھوں نے کہا کہ اس میں ایک آدمی وہ ہے جس نے 38 قتل کیے ہیں اور کھلے عام گھوم رہا ہے لیکن جو عام شخص ہے جیب کترا ہے وہ کئی سال سے جیل میں سڑ رہا ہے، شہباز شریف اس بات کو نوٹیفائی کرتے ہیں کہ پانچ ارب کا ٹیکہ صرف اس چھوٹے سے ڈپارٹمنٹ سے لگا ہے، پاکستان میں اس طرح کے کتنے ہی شعبہ جات ہوں گے جہاں کیا کچھ ہورہا ہوگا اگر روزانہ کی بنیاد پر اس طرح کا پیسہ مختلف جگہوں سے آئے تو 30 سے 35 کروڑ روپے کی انکم بنتی ہے۔
فیصل واوڈا نے ن لیگی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو خیرات کے نیکلس بیوی اور بچوں کو تحفے میں دیتے ہیں اپنے رشتے اور گھر کے اخراجات سرکاری پیسے سے چوری کرکے چلاتے ہیں ان کے کپڑے بھی عوام کے پیسوں کے ہیں ہم اس سلسلے میں نیب اور ایف آئی اے کو لکھ رہے ہیں اگر ہمارا قانون حرکت میں آجائے تو ان لوگوں کو جیل کے ساتھ سزا بھی ہو جائے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ کی وزارت ہم سے پہلے تھی اور وہ سپریم کورٹ کے ماتحت ہے کوئی بھی ان پیسوں کے قریب نہیں جاسکتا جب ہمیں اس فنڈز کی ضرورت پڑے گی تو سپریم کورٹ سے درخواست کریں گے، میری وزارت ابھی کچھ ماہ کی ہے جبکہ ڈیم بنانے کا مسئلہ 54 سال پرانا ہے ابھی سندھ بیراج کا منصوبہ لے کر آئے ہیں جو سوا سو ارب کا منصوبہ ہے تاکہ بارش کا پانی محفوظ ہوسکے۔