فوجی قوت سے زیادہ طاقتور اخلاقی قوت ہوتی ہے آرمی چیف
ایمانداری سے اپنا جائزہ نہیں لیں گے تو کوئی ہماری مدد نہیں کرے گا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فوجی قوت سے زیادہ طاقتور اخلاقی قوت ہوتی ہے اور ایمانداری سے اپنا جائزہ نہیں لیں گے تو کوئی ہماری مدد نہیں کرے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سندھ کے نوجوانوں کے نمائندہ وفد نے آئی ایس پی آر کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ان سے گفتگو کی۔
آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ سندھ پاکستان کی جان ہے اور ملک بنانے میں سندھ نے اہم کردار ادا کیا، ہم نے ملک کو وہاں لے جانا ہے جو اس کا حق بنتا ہے، اگر ہم ایمان داری سے اپنا جائزہ نہیں لیں گے تو کوئی اور ہماری مدد نہیں کرے گا، ہم نے پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے تو میرٹ کی بنیاد پر کام کرنا ہوگا۔
جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ کوئی مذہب دوسروں کا حق مارنے کی اجازت نہیں دیتا اور فوجی قوت سے زیادہ طاقتور اخلاقی قوت ہوتی ہے، ہم نے کراچی کو دہشت گردوں سے آزاد کرایا، پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ نوجوانوں نے پاکستان کی قیادت کے لئے ترجیحات طے کرنی ہیں اور بطور لیڈر پاکستان کی سمت کاتعین کرنا ہے، ہماری مائیں ایسی ہیں جو ملک پر جان نچھاور کرنے والے بچے پیدا کرتی ہیں اور ہمارے جوان ایسے ہیں کہ پسینہ مانگتا ہوں تو وہ خون دیتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سندھ کے نوجوانوں کے نمائندہ وفد نے آئی ایس پی آر کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ان سے گفتگو کی۔
آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ سندھ پاکستان کی جان ہے اور ملک بنانے میں سندھ نے اہم کردار ادا کیا، ہم نے ملک کو وہاں لے جانا ہے جو اس کا حق بنتا ہے، اگر ہم ایمان داری سے اپنا جائزہ نہیں لیں گے تو کوئی اور ہماری مدد نہیں کرے گا، ہم نے پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے تو میرٹ کی بنیاد پر کام کرنا ہوگا۔
جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ کوئی مذہب دوسروں کا حق مارنے کی اجازت نہیں دیتا اور فوجی قوت سے زیادہ طاقتور اخلاقی قوت ہوتی ہے، ہم نے کراچی کو دہشت گردوں سے آزاد کرایا، پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ نوجوانوں نے پاکستان کی قیادت کے لئے ترجیحات طے کرنی ہیں اور بطور لیڈر پاکستان کی سمت کاتعین کرنا ہے، ہماری مائیں ایسی ہیں جو ملک پر جان نچھاور کرنے والے بچے پیدا کرتی ہیں اور ہمارے جوان ایسے ہیں کہ پسینہ مانگتا ہوں تو وہ خون دیتے ہیں۔