اسلام آباد واقعہ سکندر کی اہلیہ کنول اور ملزم اختر علی پر فرد جرم عائد
سکندر کی اہلیہ کنول اور ملزم اختر علی نے عدالت کے روبرو صحت جرم سے انکار کردیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اسلام آباد فائرنگ کیس کی ملزمہ کنول سکندر اور اسلحہ فراہم کرنے والے ملزم اختر علی پر فرد جرم عائد کردی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اسلام آباد فائرنگ کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے فائرنگ واقعے کے ملزم سکندر کی اہلیہ کنول اور اسلحہ فراہم کرنے والے ملزم اختر علی پر فرد جرم عائد کردی، تاہم دونوں ملزمان نے عدالت کے روبرو صحت جرم سے انکار کردیا، عدالت نے استغاثہ کی شہادتیں طلب کرتے ہوئے کیس سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
اس موقع پر عدالت نے ملزمہ کنول کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سکندر کو اسلحہ دلوانے کے ملزم اختر علی کو بھی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا، جبکہ کیس کی مرکزی ملزم سکندر کا چالان تاحال مکمل نہیں کیا جاسکا۔
واضح رہے کہ 15 اگست کو اسلام آباد کے جناح ایونیو کو سکندر نامی شخص نے 5 گھنٹے سے زائد تک بندوق کی نوک پر یرغمال بنائے رکھا تھا تاہم پھر پولیس اور اے ٹی ایف کے اہلکار پیپلز پارٹی کے رہنما زمرد خان کی مدد سے سکندر اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اسلام آباد فائرنگ کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے فائرنگ واقعے کے ملزم سکندر کی اہلیہ کنول اور اسلحہ فراہم کرنے والے ملزم اختر علی پر فرد جرم عائد کردی، تاہم دونوں ملزمان نے عدالت کے روبرو صحت جرم سے انکار کردیا، عدالت نے استغاثہ کی شہادتیں طلب کرتے ہوئے کیس سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
اس موقع پر عدالت نے ملزمہ کنول کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سکندر کو اسلحہ دلوانے کے ملزم اختر علی کو بھی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دے دیا، جبکہ کیس کی مرکزی ملزم سکندر کا چالان تاحال مکمل نہیں کیا جاسکا۔
واضح رہے کہ 15 اگست کو اسلام آباد کے جناح ایونیو کو سکندر نامی شخص نے 5 گھنٹے سے زائد تک بندوق کی نوک پر یرغمال بنائے رکھا تھا تاہم پھر پولیس اور اے ٹی ایف کے اہلکار پیپلز پارٹی کے رہنما زمرد خان کی مدد سے سکندر اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔