شہر کے 70 فیصد علاقوں میں جراثیم کش اسپرے نہ ہوسکا

عیدقرباںاوربارشوں کے بعدمکھیوں اورحشرات الارض کی بہتات ،گاڑیاںشام 5بجے کے بعد ایک گھنٹہ اسپرے کرکے روانہ ہوجاتی ہیں

 چندمخصوص سڑکوں پراسپرے کے علاوہ ہزاروں گلیاںرہ جاتی ہیں،گاڑیوںکوایندھن کم اورصرف2بوتل جراثیم کش دواملتی ہے :فوٹو:فائل

بلدیہ عظمی کراچی کی جانب سے شہر میں جاری اسپرے مہم موثر ثابت نہ ہوسکی۔

عید قرباں اور بارشو ں کے بعد شہر میں مکھیوں اور حشرات الارض کی بہتات ہوگئی۔ بلدیہ عظمیٰ کے دعوے کے مطابق ہر ضلع میں روز 40گاڑیوں کی مدد سے اسپرے کیاجا رہا ہے ، اسپرے مہم میں سندھ حکومت کا تعاون بھی حاصل ہے ضلع ملیر میں اسپرے مہم کے افتتاح پر میئر کراچی وسیم اختر کے ہمر اہ وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ بھی موجود تھے.


کراچی میں اسپرے مہم بھی نمائشی مہم بنتی جارہی ہے شا م 5 سے 6بجے تک اسپرے مہم شروع کی جاتی ہے ایک گھنٹہ گاڑیاں اسپرے کرکے روانہ ہوجا تی ہیں، کراچی کا ہر ضلع 20 سے 40 کلو میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس میں ہزاروں گلیاں ہیں لیکن چند مخصوص سڑکوں پر اسپرے کرکے کام ختم کردیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی13600 اسکوائر میل پر پھیلا ہوا ہے لیکن اب تک شہر کے70فیصد علاقوں میں جراثیم کش اسپرے کرنے والی گاڑیاں نہیں پہنچی ہیں، ہر ضلع میں 40 گاڑیا ں صرف ایک گھنٹے اسپرے کرتی ہے اس کے بعد روانہ ہوجا تی ہے اسپرے کرنے والی گاڑیو ں کو محدود ایندھن ملتا ہے اور 2 بوتل جراثیم کش دوا اسپرے کے لیے ملتی ہے۔

اس سے پورے شہر میں اسپرے کرنا مشکل ہے کے ایم سی افسران کے مطابق اگر 40 گاڑیاں کم ازکم 10 دن صرف ایک ضلع میں اسپرے کریں تو اس صورت میں کسی حد مچھروں اور مکھیوں کا خاتمہ ممکن ہے لیکن 40 گاڑیاں صرف ایک ضلع میں اسپرے کرتی ہیں اس طر ح اس ضلع کا 6 دن بعد دوبارہ نمبر آئے گا 6 دن گزرنے کے دوران مچھروں اور مکھیوں میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے اس طر ح یہ اسپرے مہم مکمل طور پر ناکام ثابت ہورہی ہے شہر کا بڑا حصہ تاحال اسپرے مہم سے محروم ہے جس کی وجہ سے شہر یو ں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
Load Next Story