قومی اسمبلی میں معصوم بچوں اور خواتین سے زیادتی کیخلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظور
وفاقی اور صوبائی حکومتیں زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے مؤثر قانون سازی کریں، قرارداد کا متن
قومی اسمبلی میں کمسن بچوں اور خواتین سے زیادتی سے متعلق مذمتی قرارداد اتفاق رائے سے جبکہ سابق صدر آصف زرداری کے لئے اظہار تشکر کی قرارداد حکومتی جماعت اور اپوزیشن کے درمیان گرما گرمی کے بعد بلآخر منظور کرلی گئی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں معصوم بچوں اور خواتین کے زیادتی کے خلاف مذمتی قرارد اد وزیر مملکت انوشہ رحمان نے پیش کی، قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں اور خواتین اور بچوں کو تحفظ اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے مؤثر قانون سازی کی جائے۔
اجلاس میں دوسری قرارداد سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے پارلیمنٹ کے خطاب پر اظہار تشکر کی پیش کی گئی جس پر وفاقی وزیر برائے کشمیر امور برجیس طاہر نے بحث مکمل کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر نے ایوان صدر کو سیاست کا مرکز بنایا، 5 سال حکومت میں رہنے والے بتائیں کہ کراچی کا کیا حشر کردیا، دکھ کی بات ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بے نظیر بھٹو کے قاتل بھی نہیں پکڑے گئے۔
برجیس طاہر کے ان ریمارکس پر ایوان میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے شور مچانا شروع کردیا تاہم برجیس طاہر نے اپنی تقریر مکمل کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن شور کرے گی تو پھر ہم اپنی زبان میں جواب دیں گے، پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ برجیس طاہر کی تقریر پیپلز پارٹی کی مفاہمتی پالیسی پر پہلا حملہ ہے، آصف زرداری کو پرویز مشرف اور ضیاء الحق سے ملانا شرمناک ہے، برجیس طاہر کی تقریر سے الفاظ حذف کیے جائیں اور دوبارہ بحث کرائی جائے، ایوان نے قرارداد منظور کرتے ہوئے اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں معصوم بچوں اور خواتین کے زیادتی کے خلاف مذمتی قرارد اد وزیر مملکت انوشہ رحمان نے پیش کی، قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں اور خواتین اور بچوں کو تحفظ اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے مؤثر قانون سازی کی جائے۔
اجلاس میں دوسری قرارداد سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے پارلیمنٹ کے خطاب پر اظہار تشکر کی پیش کی گئی جس پر وفاقی وزیر برائے کشمیر امور برجیس طاہر نے بحث مکمل کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر نے ایوان صدر کو سیاست کا مرکز بنایا، 5 سال حکومت میں رہنے والے بتائیں کہ کراچی کا کیا حشر کردیا، دکھ کی بات ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بے نظیر بھٹو کے قاتل بھی نہیں پکڑے گئے۔
برجیس طاہر کے ان ریمارکس پر ایوان میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے شور مچانا شروع کردیا تاہم برجیس طاہر نے اپنی تقریر مکمل کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن شور کرے گی تو پھر ہم اپنی زبان میں جواب دیں گے، پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ برجیس طاہر کی تقریر پیپلز پارٹی کی مفاہمتی پالیسی پر پہلا حملہ ہے، آصف زرداری کو پرویز مشرف اور ضیاء الحق سے ملانا شرمناک ہے، برجیس طاہر کی تقریر سے الفاظ حذف کیے جائیں اور دوبارہ بحث کرائی جائے، ایوان نے قرارداد منظور کرتے ہوئے اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔