سوڈانی پولیس کی حکومت مخالف مظاہرین پر فائرنگ 150 افراد ہلاک
مظاہروں کا آغاز پیٹرول پر دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کے بعد ہوا، ہلاک ہونیوالوں کی عمریں 19 سے 26 سال کے درمیان ہیں۔
سوڈان میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین پر فائرنگ کرکے 2 دن میں مزید 150 افراد کو ہلاک کردیا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور افریقن سینٹر فار جسٹس اینڈ پیس اسٹڈیز نے کہا ہے کہ سوڈان کی پولیس نے حکومت کی جانب سے پیٹرول پر دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں صرف 2 دن کے دوران 150 افراد ہلاک ہوئے، ہلاک ہونے والے تمام افراد کی عمریں 19 سے 26 سال کے درمیان ہیں۔ دونوں تنظیموں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مظاہرین کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔
دوسری جانب خرطوم اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والے مظاہرے میں اب تک پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 100ہوگئی ہے۔ ایمنسٹی افریقا کے ڈپٹی چیف لوسی فری مین نے کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کے سروں اور سینوں پر گولیاں برسانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
امریکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور افریقن سینٹر فار جسٹس اینڈ پیس اسٹڈیز نے کہا ہے کہ سوڈان کی پولیس نے حکومت کی جانب سے پیٹرول پر دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں صرف 2 دن کے دوران 150 افراد ہلاک ہوئے، ہلاک ہونے والے تمام افراد کی عمریں 19 سے 26 سال کے درمیان ہیں۔ دونوں تنظیموں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مظاہرین کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔
دوسری جانب خرطوم اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والے مظاہرے میں اب تک پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 100ہوگئی ہے۔ ایمنسٹی افریقا کے ڈپٹی چیف لوسی فری مین نے کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کے سروں اور سینوں پر گولیاں برسانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔