عمران خان نے عوام کے پیسے پر راتوں و رات 300 ارب کا ڈاکہ ڈالا مریم اورنگزیب
عمران خان نے پہلے 300 ارب معاف کیے اور پھر عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے نوٹس لیا، ترجمان ن لیگ
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے عوام کے پیسے پر راتوں و رات 300 ارب کا ڈاکہ ڈالا۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے 300 ارب قرض معاف کرنے پر حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عوام کے پیسے پر راتوں و رات 300 ارب کا ڈاکہ ڈالا اور صبح پوچھتے ہیں کیا ہوا، حکومت نے جن ٹیکس چوروں کو تین سو ارب معاف کئے اُن کی فہرست جاری کرے، قرض معافی کے آرڈیننس میں کسی جگہ نہیں لکھا کہ اِن ٹیکس چوروں کا کوئی فارینزک آڈٹ ہو گا، عمران خان نے اپنی چوری چھپانے کے لئے پھر جھوٹ بولا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے سال کا تاریخی ٹیکس وصولی کا خسارہ 570 ارب رہا، حکومت نے عوام کے لئے حج اور میٹرو پر سبسڈی ختم کردی، اسپتالوں میں مفت ٹیسٹ اور دوائیاں ختم کردیں، اور ٹیکس چوروں کو انعام میں 300 ارب روپے معاف کردیے گئے، جب گھر کا سربراہ چوروں سے مل جائے تو گھر تباہ ہو جاتا ہے، عمران صاحب تین رات پہلے 300 ارب معاف کرتے ہیں اور پھر عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے نوٹس لیتے ہیں۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ ملکی خزانے میں ان ڈکیتیوں کی وجہ سے پارلیمان اور اپوزیشن کی آواز بند کی جا رہی ہے، کیا ریاست اتنی کمزور ہے کہ عوام سے وصول شدہ رقم اِن طاقتور سرمایہ داروں سے وصول نہیں کر سکتی؟ جن کمپنیوں نے قانون کے مطابق پورے واجبات ادا کئے، اُن کا کیا قصور ہے؟۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے 300 ارب قرض معاف کرنے پر حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عوام کے پیسے پر راتوں و رات 300 ارب کا ڈاکہ ڈالا اور صبح پوچھتے ہیں کیا ہوا، حکومت نے جن ٹیکس چوروں کو تین سو ارب معاف کئے اُن کی فہرست جاری کرے، قرض معافی کے آرڈیننس میں کسی جگہ نہیں لکھا کہ اِن ٹیکس چوروں کا کوئی فارینزک آڈٹ ہو گا، عمران خان نے اپنی چوری چھپانے کے لئے پھر جھوٹ بولا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے سال کا تاریخی ٹیکس وصولی کا خسارہ 570 ارب رہا، حکومت نے عوام کے لئے حج اور میٹرو پر سبسڈی ختم کردی، اسپتالوں میں مفت ٹیسٹ اور دوائیاں ختم کردیں، اور ٹیکس چوروں کو انعام میں 300 ارب روپے معاف کردیے گئے، جب گھر کا سربراہ چوروں سے مل جائے تو گھر تباہ ہو جاتا ہے، عمران صاحب تین رات پہلے 300 ارب معاف کرتے ہیں اور پھر عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے نوٹس لیتے ہیں۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ ملکی خزانے میں ان ڈکیتیوں کی وجہ سے پارلیمان اور اپوزیشن کی آواز بند کی جا رہی ہے، کیا ریاست اتنی کمزور ہے کہ عوام سے وصول شدہ رقم اِن طاقتور سرمایہ داروں سے وصول نہیں کر سکتی؟ جن کمپنیوں نے قانون کے مطابق پورے واجبات ادا کئے، اُن کا کیا قصور ہے؟۔