ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری اورسالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں وزیراعظم نوازشریف
سات دہائیاں گزر گئیں لیکن مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہوا، کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے، وزیر اعظم
وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں مسلح امریکی ڈرون حملے نہ صرف پاکستان کی خود مختاری اورسالمیت کے خلاف ہیں بلکہ یہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ اس وقت اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں جب پاکستان میں ایک اور ڈرون حملہ ہوا ہے۔ انہوں نے ڈرون حملوں کو پاکستان کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلح ڈرون حملوں کے استعمال کے انتہائی خلاف ہے کیونکہ ڈرون حملوں میں معصوم افراد بھی نشانہ بنتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ بین الاقوامی قوانین کے تحت لڑی جانی چاہیے اور ڈرون حملے فوری طور پربند ہونے چاہییں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 40 ہزار سے زائد قیمتی جانوں اور 8 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانی دی ہے، منتخب ہونے کے بعد میری حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جس میں امن کیلئے شدت پسندوں سے مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا تاہم مذاکرات کو کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان افغان امن کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں اور افغان امن کے لیے ایسے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے جس کی قیادت افغانستان کرے، پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا ہے جب کہ افغانستان کے ساتھ مل کر تجارت اور توانائی کے معاملات میں کام کرناچاہتا ہے۔ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات کرنے چاہییں، پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا ہے، 1948 میں مسئلہ کشمیر کی قرارداد اقوام متحدہ ميں پیش کی گئی لیکن 7 دہائیاں گزرنے کے باجود اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ بامقصد اور بامعنی مذاکرات کے خواہاں ہیں، بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے ساتھ ملاقات کا شدت سے انتظار ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا مخالف اور شام میں ان کے استعمال کی مذمت کرتا ہے، ہم امریکا اور روس کے درمیان شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے حوالے سے ہونےوالے معاہدے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کو غیرمستقل رکن کا درجہ ملنا خوش آئند ہے اور پاکستان امید کرتا ہے کہ فلسطین کو جلد مستقل ممبر کا درجہ بھی دے دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ اس وقت اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں جب پاکستان میں ایک اور ڈرون حملہ ہوا ہے۔ انہوں نے ڈرون حملوں کو پاکستان کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلح ڈرون حملوں کے استعمال کے انتہائی خلاف ہے کیونکہ ڈرون حملوں میں معصوم افراد بھی نشانہ بنتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ بین الاقوامی قوانین کے تحت لڑی جانی چاہیے اور ڈرون حملے فوری طور پربند ہونے چاہییں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 40 ہزار سے زائد قیمتی جانوں اور 8 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانی دی ہے، منتخب ہونے کے بعد میری حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جس میں امن کیلئے شدت پسندوں سے مذاکرات کا فیصلہ کیا گیا تاہم مذاکرات کو کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان افغان امن کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں اور افغان امن کے لیے ایسے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے جس کی قیادت افغانستان کرے، پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا ہے جب کہ افغانستان کے ساتھ مل کر تجارت اور توانائی کے معاملات میں کام کرناچاہتا ہے۔ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات کرنے چاہییں، پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا ہے، 1948 میں مسئلہ کشمیر کی قرارداد اقوام متحدہ ميں پیش کی گئی لیکن 7 دہائیاں گزرنے کے باجود اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ بامقصد اور بامعنی مذاکرات کے خواہاں ہیں، بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے ساتھ ملاقات کا شدت سے انتظار ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا مخالف اور شام میں ان کے استعمال کی مذمت کرتا ہے، ہم امریکا اور روس کے درمیان شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کے حوالے سے ہونےوالے معاہدے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کو غیرمستقل رکن کا درجہ ملنا خوش آئند ہے اور پاکستان امید کرتا ہے کہ فلسطین کو جلد مستقل ممبر کا درجہ بھی دے دیا جائے گا۔