کراچی اسٹاک مارکیٹ فروخت پر دباؤ 4 نفسیاتی حدیں بیک وقت گر گئیں

زرمبادلہ ذخائرمیں کمی مندی کاباعث،انڈیکس393پوائنٹس گھٹ کر 22387 پربند،بیشترکمپنیوں کی قیمتوں میں کمی

61 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید62 ارب 57 کروڑ91 لاکھ71 ہزار595 روپے ڈوب گئے۔ فوٹو: پی پی آئی/فائل

ISLAMABAD:
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اوربڑھتی ہوئی معاشی کمزوریوں کی اطلاعات پر کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔

جس سے انڈیکس کی22700، 22600، 22500 اور 22400 پوائنٹس کی 4 حدیں بیک وقت گرگئیں، 61 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید62 ارب 57 کروڑ91 لاکھ71 ہزار595 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر53 لاکھ33 ہزار635 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر148.83 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی22900 کی حد بحال ہوگئی تھی۔




لیکن اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 45 ہزار357 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے50 لاکھ64 ہزار161 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 2 لاکھ24 ہزار118 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی نتیجتاًکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 393.51 پوائنٹس کم ہوکر22387.31 ہوگیا ۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس340.32 پوائنٹس کی کمی سے 22387.31 اور کے ایم آئی30 انڈیکس403.85 پوائنٹس کی کمی سے37549.73 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 15.70 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر16 کروڑ33 لاکھ31 ہزار470 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار338 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں107 کے بھاؤ میں اضافہ، 206 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story